گلگت بلتستان کی آئینی حیثیت تبدیل کی توپاکستان بھارت میں کوئی فرق نہیں رہےگا، سردارعتیق

دھیر کوٹ: سابق وزیراعظم آزاد کشمیر اورصدر آل جموں و مسلم کانفرنس سردار عتیق احمد خان نے کہا ہے کہ گلگت بلتستان اور آزادکشمیر کی جغرافیائی سرحدوں کو تبدیل نہیں کیا جا سکتا۔ گلگت بلتستان کی آئینی حثیت تبدیل کی گئی تو پاکستان اور بھارت میں کوئی فرق نہیں رہے گا۔

سابق وزیر اعظم آزادکشمیر نے خبردار کیا کہ آئینی حثیت تبدیل کرنے سے کشمیر پر پاکستان کا موقف کمزور ہو جائے گا۔وزیراعظم پاکستان عمران خان اپنے فیصلہ پر نظر ثانی کریں۔

 پارٹی کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے سردار عتیق احمد خان نے کہا کہ انہیں پوری امید ہے کہ عمران خان، نواز شریف اور آصف علی زرداری کے راستے پر نہیں چلیں گے اور گلگت بلتستان سے متعلق قائداعظم کا راستہ اپنائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ اگر گلگت بلتستان کو صوبہ بنایا گیا تو یہ تحریک آزادی پر پسپائی ہو گی۔ اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق گلگت بلتستان اور آزادکشمیر کے آبادی کے تناسب اور جغرافیائی حثیت کو کسی طور تقسیم نہیں کیا جا سکتا۔ گلگت بلتستان تاریخی،جغرافیائی اور سیاسی اعتبار سے ریاست جموں و کشمیر کا حصہ تھا اور ہمیشہ رہے گا۔

سردار عتیق احمد خان نے کہا کہ وہ چاہتے ہیں گلگت بلتستان کے لوگوں کے مسائل حل ہوں اور انہیں صحت اور تعلیم کی سہولیات کیساتھ ترقی کے بھرپور مواقع ملنے چاہیں لیکن ریاست کے ایک حصے کو پاکستان کا صوبہ بنانے کا فیصلہ کشمیری عوام کسی طور قبول نہیں کریں گے۔

Comments are closed.