صحافیوں کے خلاف جرائم کے خاتمے کا عالمی دن اورہماری ذمہ داریاں

صحافیوں کے خلاف جرائم کے خاتمے کے عالمی دن کے موقع پر راولپنڈی و اسلام آباد میں کام کرنے والے مقبوضہ جموں و کشمیر کے صحافیوں کی تنظیم اوکجا اور کشمیر انسٹیوٹ آف انٹرنیشنل ریلیشنز(کے آئی  آئی آر) کے زیر اہتمام اسلام آباد میں ایک سیمینار منعقد ہوا جس میں مقبوضہ جموں وکشمیر میں صحافیوں ‘ انسانی حقوق کے علمبرداروں اور سول سوسائٹی اراکین کو درپیش مشکلات’ پابندیوں ‘ دھمکیوں ‘ گرفتاریوں اور جبری حراست کا سامنا ہے۔

اس موقع پر مقررین نے انسانی حقوق کی عالمی تنظمیوں اور سول سوسائٹی سے مقبوضہ جموں و کشمیر میں میڈیا کو درپیش سنگین صورتحال کا نوٹس لینے کی اپیل کی تاکہ بھارت کو آزاد میڈیا اور کشمیری صحافیوں کا گلا گھونٹنے سے روکا جاسکے ۔شرکاء کا کہنا تھا کہ آصف سلطان ‘ سجاد گل ۔عرفان معراج ‘عبدالاعلی فاضلی ‘ ماجد حیدری اور سول سوسائٹی کے خرم پرویز کا بطور خاص ذکر کیا ہے جو مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارتی مظالم کو بے نقاب کرنے کی پاداش میں بھارتی جیلوں کی سلاخوں کے پیچھے زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔
کے آئی آئی آرکے چیئرمین الطاف حسین وانی نے اس موقع پر گفتگو کرتے کہا ہے کہ مودی حکومت مقبوضہ کشمیراور بھارت میں صحافیوں کو ہراساں کرنے کیلئے مختلف ظالمانہ حربے استعمال کر رہی ہے۔مقبوضہ خطے میں سچ سامنے لانے پر صحافیوں کے خلاف کالے قوانین کے تحت مقدمات درج کرکے ان کی زبان بندی کی جاتی ہے تاکہ دنیا کو مقبوضہ علاقے کی اصل صورتحال سے بے خبر رکھا جاسکے۔ سمینار کے شرکاء کا کہنا تھا کہ مودی حکومت آزادی صحافت کے بنیادی اصولوں اور اظہار رائے کی آزادی کو پامال کر رہی ہے ۔ صحافیوں کی جان و مال کا تحفظ اور آزادی صحافت کو فروغ دینے کی ضرورت ہے۔

شرکاء نے مقبوضہ علاقے میں اپنے فرائض کی ادائیگی کے دوران اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کرنے والے صحافیوں کو شاندار خراج عقیدت پیش کیا ہے ۔شرکاء نے اس موقع پر غزہ میں اسرائیلی جارحیت کا بھی بطور خاص ذکر کیا ہے کہ جہاں 09 ہزار سے زائد فلسطینی اسرائیلی درندگی کی بھینٹ چڑھ چکے ہیں وہیں 07 اکتوبر سے لیکر آج تک 34 صحافی بھی اسرائیلی بمباری میں اپنی جانیں گنوا بیٹھے ہیں جن میں لبنان میں خبر رساں ایجنسی رائٹرز پر کیا جانے والا حملہ بھی شامل ہے جس میں مذکورہ خبر رساں ایجنسی کا فوٹو گرافر بھی شامل ہے ۔اس حملے کو صحافیوں کی عالمی  تنظیم ، رپورٹرز ود  آوٹ بارڈرز،، نے ایک منصوبہ بند حملہ قرار دیا ہے ۔

شرکاء کا کہنا تھا کہ رواں برس پوری دنیا میں اب تک 37 صحافی مارے جاچکے ہیں جن میں صرف گزشتہ 26 دنوں میں 34 فلسطین میں جاںبحق ہوچکے ہیں۔شرکاء کا کہنا تھا کہ بھارت اوراسرائیل دو جارح ممالک ہیں جو معصوم لوگوں کے ساتھ ساتھ صحافیوں کو بطور خاص نشانہ بناتے ہیں تاکہ ان کی سفاکیت اور بربریت پر پردہ پڑا رہے لہذا انسانی حقوق کے عالمی ادارے ان دونوں کے مظالم سے عام لوگوں کے علاوہ صحافیوں کو بچانے میں اپنا کرردار ادا کریں

Comments are closed.