برہان وانی اور ساتھیوں نے جانوں کا نذرانہ پیش کرکے تحریک آزادی کو جلاءبخشی،شبیراحمد شاہ

سینئر حریت رہنما اور چیئرمین جموں کشمیر ڈیموکریٹک فریڈم پارٹی شبیر احمد شاہ نے شہید برہان مظفر وانی اور ان کے ساتھیوں کو ان کے  آٹھویں  ویں یوم شہادت کے موقع پر شاندار خراج عقیدت پیش کیا ہے۔دہلی کی تہاڑ جیل سے اپنے پیغام میں مقید رہنما نے شہید کمانڈر اور ان کے دیگر ساتھیوں کی عظیم قربانیوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ تحریک آزادی کیلئے ان کی بے مثال قربانیاں سنگ میل ثابت ہوں گی، جنہوں نے 08 جولائی 2016 میں قابض بھارتی افواج سے لڑتے ہوئے جام شہادت نوش کیا اور آزادی کے حصول کیلئے ہمارے راستے کو روشن کیا ہے۔کشمیری عوام کے شہدا کے مشن کو برقرار رکھنے کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے جیل میں بند رہنما نے کشمیری عوام سے اپیل کی کہ وہ شہید کمانڈر کی برسی کو اس عزم کی تجدید کے ساتھ منائیں کہ جب تک وہ بھارت کے ناجائز اور غاصبانہ قبضے سے آزادی کے اپنے اہم مقصد کو حاصل نہیں کر لیتے، جدوجہد آزادی جاری رکھیں گے۔

شہید برہان وانی کو مزاحمت کا سمبل قرار دیتے ہوئے شبیر احمد شاہ نے کہا”شہید برہان وانی نے اپنے پیچھے ایک قابل فخر ورثہ چھوڑا جو مقبوضہ جموں و کشمیر کی آنے والی نسلوں کو متاثر کرتا رہے گا”۔”انہوں نے اپنی مختصر زندگی میں تحریک آزادی کو جس طرح سے زندہ کیا وہ آنے والی نسلوں کیلئے تحریک کا کام کرے گا۔انہوں نے کہا کہ شہید برہان وانی خاندان نے قومی کاز کے تئیں ہمت اور عزم کی ایک عظیم مثال قائم کی ہے۔شبیر احمدشاہ نے کہا کہ “کشمیری شہدا اور ان کی عظیم قربانیوں کو کبھی فراموش نہیں کیا جا سکتا”انہوں نے مزید کہا کہ ان بچوں، نوجوانوں اور بزرگوں کی یادیں آج بھی ہمارے دلوں میں تازہ ہیں جنہوں نے برہان وانی اور ان کے ساتھیوں کی شہادت کے بعد شروع ہونے والی عوامی انتفاضہ کے دوران بھارتی فوجیوں کی جانب سے مہلک گولیوں اور پیلٹ گنوں کا سامنا کیا۔انہوں نے کہا کہ “ہزاروں شہدا، جنہوں نے جدوجہد آزادی کے دوران اپنی قیمتی جانوں کا نذرانہ پیش کیا، ہمارے دل و دماغ میں زندہ رہیں گے”، انہوں نے مزید کہا کہ ان کی یادیں ہمارے ذہنوں سے مٹ نہیں سکیں گی۔جناب شاہ نے افسوس کا اظہار کیا کہ 2016 کی عوامی مزاحمت کے دوران سینکڑوں سیاسی کارکنان خاص طور پر نوجوان لڑکے جنہیں گرفتار کیا گیا تھا اور پھرکالے قوانین کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا وہ مقبوضہ جموں وکشمیر کے اندر اور باہر کی مختلف جیلوں میں بند ہیں۔

شبیر احمد شاہ نے بین الاقوامی برادری سے اس معاملے کا موثر نوٹس لینے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ عالمی اداروں کو یہ مسئلہ بھارتی حکومت کیساتھ اٹھانا چاہیے تاکہ 5 اگست 2019 سے پہلے اور اس کے بعد حراست میں لیے گئے تمام کشمیری نظر بندوں کی جلد از جلد رہائی کو یقینی بنایا جا سکے۔ تنازعہ کشمیر کاپرامن حل تلاش کرنے کیلئے اپنی جماعت کی جانب سے مذاکرات دوبارہ شروع کرنے کے مطالبے کو دہراتے ہوئے شبیر احمد شاہ نے کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ بھارتی حکومت اپنی سخت گیر اور ہندتوا پالیسی پر نظرثانی کرکے ایک ایسا سازگار ماحول پیدا کرے،جس میں مسئلہ کشمیر کے تمام فریق مل بیٹھ سکیں،تاکہ اس دیرینہ تنازعہ کا حل جو خطے میں خونریزی اور بدامنی کی بنیادی وجہ اور نتیجہ رہا ہے،نکالا جاسکے۔

Comments are closed.