آزاد کشمیر ہائی کورٹ کے پانچ ججزز کی غیر آئینی تعیناتی کالعدم قرار دینا سپریم کورٹ آف آزاد کشمیر کا تاریخی فیصلہ ہے، سردار خالد ابراہیم بعد از مرگ بھی سرخرو ہوئے ۔ صدر آزاد کشمیر مسعود خان اور وزیراعظم راجا فاروق حیدرعہدے پر رہنے کاجواز کھوبیٹھے ہیں، دونوں مستعفیٰ ہوجائیں
اسلام آباد نیشنل پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے رکن قانون ساز اسمبلی اور صدر جموں کشمیر پیپلز سردار حسن ابراہیم خان نے کہاکہ ہائی کورٹ کی ججز کی تقرری کالعدم قرار دینے سے سردار خالد ابراہیم خان کے اصولی موقف کی فتح ہوئی ہے ۔سردار خالد ابراہیم خان نےآزاد ریاست جموں و کشمیر میں آئین ومیرٹ کی بالادستی،قانون کی حکمرانی اور عدلیہ کی آزادی کے لیے تاریخ ساز قربانی دی اور یہ جنگ لڑتےہوئے دنیا سے رخصت ہوئے۔جموں کشمیر پیپلز پارٹی نے سردار خالد ابراہیم کی اس جدوجہد کو آگے بڑھانے کے لیے جاندار کردار ادا کیااور اللہ کی ذات نے ہمیں سرخروکیا۔
سردار حسن ابراہیم نے کہاکہ سپریم کورٹ آف آزاد کشمیر کے تاریخی فیصلے سے ثابت ہو چکاہے کہ صدر ریاست مسعود خا ن نے آئین و قانون کی پاسداری کا حلف اُٹھا کر بھی آئین کے ساتھ کِھلواڑ کیا ہے ، ایسی صورت میں صدر ریاست از خود مستعفیٰ ہو جاہیں بطور دیگر پارلیمنٹ کا فرض بنتا ہے کہ وہ صدر کا مواخذہ کرئے۔آزادکشمیر سپریم کورٹ کے اِس فیصلہ سے یہ بات بھی عیاں ہو چکی ہے کہ آزاد کشمیرکی موجودہ حکومت بھی عدلیہ میں ہونے والی غیر آئینی تقرریوں کے عمل میں برابر کی شریک رہی ہے، اس لیے ایسی حکومت بالخصوص وزیر اعظم آزاد کشمیر کو بھی از خود استعفیٰ دے دینا چاہیے۔
سردار حسن ابراہیم کاکہنا تھاکہ سابق چیف جسٹس سپریم کورٹ ابراہیم ضیاء اس کہانی کا ایسا سیاہ کردار ہیں جن کے غیر آئینی اقدامات عدالت پر سیاہ دھبہ ہیں، جموں کشمیر پیپلز پارٹی ایسے کرداروں کو کیفرِ کردار تک پہچانے کے لیے اپنا بھر پور کردار ادا کرےگی۔جموں کشمیر پیپلز پارٹی کے سربراہ نے واضح کیاکہ ہم نے عزم کر رکھا ہے کہ میرٹ و انصاف کی بالادستی کے لیے کسی قربانی دینے سے دریغ نہیں کیا جائے گا اور یہی سردار خالد ابراہیم خان کی چالیس سالہ سیاسی ریاضت کا سبق ہے۔آزاد کشمیر کے عوام بھی اِس ظلم و ناانصافی پر مبنی نظام کے خلاف اُٹھ کھڑے ہوں اور ہمارا ساتھ دیں۔میرٹ و انصاف کی حکمرانی اور آنے والی نسلوں کے روشن مستقبل کے لیے ہم سردار خالد ابراہیم خان کا پیغام لیکر قریہ قریہ جاہیں گے ۔
حسن ابراہیم نے سپریم کورٹ کے جج صاحبان کا بھی خصوصی شکریہ ادا کیا۔ان کاکہناتھا کہ معزز ججز صاحبان نے آزادکشمیر کے اندر عدلیہ کی آزادی اور آئین و میرٹ کی بالادستی کو یقینی بنانے کے لیے اپنا تاریخی کردار ادا کیا اور کسی قسم کے دباؤ کو خاطر میں نہیں لایا۔ہم اُن تمام مکاتبِ فکر بالخصوص وکلاء صاحبان کا بھی شکر ادا کرتے ہیں جنہوں نے اس مشکل آئینی و قانونی جنگ میں ہمارا ساتھ دیا۔
Comments are closed.