اسرائیل کا 2006 کے بعد مغربی پٹی پر پہلا فضائی حملہ ،نصائرت میں ریسٹورنٹ اور شاپنگ سنٹر پر فضائی بمباری سے مزید 50 فلسطینی شہید ہو گئے جس کے بعد شہید فلسطینیوں کی تعداد 4385 ہو گئی۔ جن میں سے 1756 بچے اور 976 خواتین شامل ہیں۔اسرائیلی بمباری سے جنین کے پناہ گزین کیمپ کی مسجد شہید ہو گئی،
اسرائیل فضائیہ نے دمشق اور حلب ایئر پورٹ کو بھی نشانہ بنایا ، اسرائیلی فورسز نے غزہ پر فوری انخلا کے دھمکیوں بھرے پمفلٹ گرانے شروع کر دیئے۔اسرائیلی فوج کے ترجمان جنرل ڈینیل ہگاری نے کہا کہ ہمیں جنگ کے اگلے مرحلے میں بہترین ممکنہ حالات میں داخل ہونا چاہیے، آج سے ہم غزہ پر حملوں کو تیز کر تے ہوئے خطرے کو کم کر رہے ہیں۔
فلسطینی حکام کے مطابق اسرائیلی بمباری کے نتیجے میں غزہ میں بے گھر افراد کی تعداد 14 لاکھ سے بڑھ گئی ہے، بے گھر افراد کی نصف تعداد نے217 عارضی پناہ گاہوں میں پناہ لی ہوئی ہے۔
ادھر اسرائیلی فوج لبنان کی سرحد پر نئے محاذ کی تیاری میں مصروف ہے، سرحدی علاقہ فوجی اڈے میں تبدیل کر دیا گیا ہے۔ توپ خانہ اور بکتر بند گاڑیاں تیار، قصبوں اور دیہاتوں کو خالی کرا لیا گیا۔
لبنانی سرحد پر اسرائیلی فوج کیساتھ جھڑپوں میں حزب اللہ کے مزید چار کارکن شہید ہو گئے، جس کے بعد شہید کارکنوں کی تعداد 17 ہو گئی ، حزب اللہ کے رہنما نائم قسیم نے کہا ہے کہ اسرائیلی حملے میں تھائی لینڈ کے دو کارکن بھی زخمی ہوئے ہیں ، جو حالات پیدا ہورہے ہیں، اس میں ہماری مداخلت کی ضرورت پڑی تو ضرور کریں گے۔
دوسری جانب اسرائیلی وزیر دفاع یوا گیلنٹ نے کہا ہے کہ حزب اللہ نے جنگ میں شامل ہونے کا فیصلہ کیا ہے اس لئے اسے قیمت چکانی پڑ رہی ہے ، ہمیں ایک بڑے چیلنج کا سامنا ہو گا
Comments are closed.