تہران: ایران اور امریکہ کے درمیان کشیدگی میں اُس وقت مزید اضافہ ہو گیا جب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اسلامی جمہوریہ ایران کو یمنی حوثیوں کی حمایت بند کرنے کے لیے خبردار کیا۔ ٹرمپ کے اس سخت بیان کے بعد ایرانی اسلامی انقلابی گارڈ کور (IRGC) کے سربراہ جنرل حسین سلامی نے بھرپور ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ ایران کسی بھی امریکی حملے یا جارحیت کا “فیصلہ کن” جواب دے گا۔
ایرانی ٹیلی ویژن پر خطاب کرتے ہوئے جنرل حسین سلامی نے واضح کیا کہ ایران جنگ نہیں چاہتا، لیکن اگر کسی نے ایران کو دھمکی دی یا حملہ کیا تو اس کا ایسا “مناسب، فیصلہ کن اور نتیجہ خیز” جواب دیا جائے گا جس کے سنگین نتائج نکلیں گے۔
انہوں نے کہا کہ “ہم جنگ کی ابتدا نہیں کریں گے لیکن اگر ہم پر جنگ مسلط کی گئی تو ہم اپنے پورے دفاعی اور عسکری قوت کے ساتھ جواب دیں گے۔”
ایرانی سربراہ کی یہ دھمکی اس وقت سامنے آئی ہے جب امریکہ نے حالیہ دنوں یمن میں مہلک حملے کیے، جن میں حوثی اہداف کو نشانہ بنایا گیا۔ امریکہ کی طرف سے الزام لگایا گیا ہے کہ ایران یمن کے حوثی باغیوں کو اسلحہ اور مالی مدد فراہم کرتا ہے، جس کی وجہ سے خطے میں بدامنی پھیل رہی ہے۔
دوسری جانب ایران نے ہمیشہ ان الزامات کی تردید کی ہے اور کہا ہے کہ حوثی اپنی جنگ خود لڑ رہے ہیں۔
خطے میں پہلے سے موجود کشیدگی اور امریکہ-ایران تعلقات کی بگڑتی صورتحال کے پیشِ نظر ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر دونوں ممالک میں تلخ بیانات کا سلسلہ جاری رہا تو خطے میں کسی بھی وقت صورتحال خطرناک موڑ اختیار کر سکتی ہے۔
Comments are closed.