چین نے امریکا کی جانب سے تائیوان کو ہتھیاروں کی فروخت کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے امریکا کے ساتھ جوہری ہتھیاروں کے پھیلائو سے متعلق مذاکرات روک دیئے۔
خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق چین کی وارت خارجہ کے ترجمان لن جیان نے گزشتہ روز بیجنگ میں معمول کی نیوز بریفنگ کے دوران کہا ہے کہ حالیہ مہینوں میں تائیوان کو بار بار امریکی ہتھیاروں کی فروخت نے اسلحہ پر قابو پانے کے بارے میں مشاورت جاری رکھنے کے لیے سیاسی ماحول کو شدید متاثر کیا ہےاور اس کے نتیجے میں چین نے امریکا کے ساتھ ہتھیاروں کے کنٹرول اور عدم پھیلاؤ کے بارے میں مشاورت کے ایک نئے دور پر بات چیت کو روکنے کا فیصلہ کیا ہے۔
اس کی ذمہ داری پوری طرح سے امریکا پر عائد ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ چین بین الاقوامی ہتھیاروں کے کنٹرول پر بات چیت کو برقرار رکھنے کے لیے تیار ہے لیکن امریکا کو چین کے بنیادی مفادات کا احترام کرنا چاہیے اور بات چیت اور تبادلے کے لیے سازگار حالات پیدا کرنے چاہیئں۔
Comments are closed.