فلسطینی اتھارٹی کا واضح مؤقف: 1948 اور 1967 جیسے سانحات دہرانے نہیں دیں گے

رام اللہ – فلسطینی اتھارٹی نے دوٹوک الفاظ میں کہا ہے کہ فلسطینی عوام اور قیادت 1948 اور 1967 جیسے سانحات کو دہرانے کی اجازت نہیں دیں گے اور فلسطین کے خاتمے کی کسی بھی سازش کو ناکام بنا دیں گے۔

فلسطینی حقوق پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا

یہ بیان فلسطینی سرکاری خبر رساں ایجنسی کے ذریعے فلسطینی اتھارٹی کے سرکاری ترجمان نبیل ابو ردینہ نے جمعرات کے روز دیا۔ انہوں نے کہا کہ فلسطین نہ تو کوئی سرمایہ کاری منصوبہ ہے اور نہ ہی اسے بیچا جا سکتا ہے۔

“فلسطین اپنی سرزمین، تاریخ اور مقدس مقامات کے حوالے سے فروخت کے لیے نہیں ہے۔ فلسطینی عوام کے حقوق قابلِ مذاکرات نہیں اور نہ ہی یہ کوئی سودے بازی کا کارڈ ہیں،” ابو ردینہ کا کہنا تھا۔

غزہ، مغربی کنارے اور بیت المقدس پر کوئی سمجھوتہ نہیں

انہوں نے مزید کہا کہ فلسطینی عوام نے اپنے قانونی قومی حقوق کے دفاع میں بے شمار قربانیاں دی ہیں اور وہ اپنی سرزمین کی ایک انچ سے بھی پیچھے نہیں ہٹیں گے، خواہ وہ غزہ ہو، مغربی کنارہ ہو یا مشرقی بیت المقدس، جو کہ فلسطینی ریاست کا دارالحکومت ہے۔

فلسطینی عوام کے عزم کا اظہار

ابو ردینہ کے اس بیان کو فلسطینی عوام کے اس عزم کے طور پر دیکھا جا رہا ہے کہ وہ کسی بھی بیرونی دباؤ یا سازش کے خلاف مزاحمت جاری رکھیں گے۔ فلسطینی اتھارٹی کی جانب سے یہ مؤقف ایسے وقت میں آیا ہے جب خطے میں کشیدگی میں اضافہ دیکھا جا رہا ہے اور اسرائیل کی جانب سے غزہ اور مغربی کنارے میں مسلسل کارروائیاں جاری ہیں۔

Comments are closed.