آپریشن مرگ بر سرمچار،پاکستان نے ایران کومنہ توڑ جواب دےدیا۔ سیستان بلوچستان میں دہشت گردوں کے ٹھکانوں کونشانہ بنایا گیا، متعدد دہشتگرد ہلاک ہو گئے۔
ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق پاکستان نے جوابی حملے میں ایران کے کسی سویلین یا فوجی ٹھکانے کو نشانہ نہیں بنایا ۔ کارروائی نام نہاد سرمچاروں کے خلاف مصدقہ انٹیلی جنس کی روشنی میں کی گئی۔آج کی کارروائی قومی سلامتی کے تحفظ اور دفاع کے غیر متزلزل عزم کا مظہر ہے ۔ پاکستان اسلامی جمہوریہ ایران کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کا مکمل احترام کرتا ہے ۔ اپنی خود مختاری اور علاقائی سالمیت کو کسی بھی حا ل میں چیلنج کرنے کی اجازت نہیں دے گا۔ انتہائی پیچیدہ آپریشن کا کامیاب انعقاد افواج پاکستان کی پیشہ وارانہ مہارت کامنہ بولتا ثبوت ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ ک نے کہاکہ پاکستان دہشتگردوں کی پناہ گاہوں سے متعلق اپنے تحفظات سے ایران کو آگاہ کرتا رہا ہے ۔ ٹھوس شواہد کے ساتھ متعدد ڈوزیئرز بھی شیئر کیے گئے ۔ ہمارے تحفظات پر کارروائی نہ ہونے کی وجہ سے نام نہاد سرمچار بے گناہ پاکستانیوں کا خون بہاتے رہے ہیں۔پاکستان اور ایران دہشت گردی کی لعنت سمیت چیلنجز سے نمٹنے کے مشترکہ کوششیں جاری رکھیں گے
ترجمان پاک فوج کا بیان
آئی ایس پی آر کے مطابق 18 جنوری کی صبح پاکستان نے ایران میں دہشتگردوں کے خلاف موثر اسٹرائیکس کیں۔ آپریشن کا کوڈ نام ‘مرگ بر سرمچار’ رکھا گیا ہے۔ حملوں میں بی ایل اے اور بی ایل ایف کے دہشتگردوں کونشانہ بنایاگیا۔ دہشتگردوں میں دوستا عرف چیئرمین، بجر عرف سوغات، ساحل عرف شفق، اصغر عرف بشام،وزیر عرف وزی شامل ہیں ۔ دہشت گردوں کو نشانہ بناتے ہوئے یقینی بنایا گیا عام شہریوں کو کوئی نقصان نہ پہنچے۔ ترجمان کاکہنا تھاکہ پاکستان کی خودمختاری کے تحفظ کے لیے ہمارا عزم غیر متزلزل ہے۔
Comments are closed.