عمران فاروق قتل کیس کا فیصلہ: خالد شمیم، معظم علی اور محسن علی کو عمر قید کی سزا
تینوں مجرموں کو 10،10 لاکھ روپے مقتول کے لواحقین کو دینے کا حکم،بانی متحدہ کے دائمی وارنٹ گرفتاری جاری
اسلام آباد: انسداد دہشت گردی عدالت نے ایم کیو ایم کے رہنما عمران فاروق کے قاتلوں خالد شمیم، معظم علی اور محسن علی سید کو عمر قید کی سزا سنا دی۔
اسلام آباد کی انسداد دہشت گردی کی عدالت کے جج شاہ رخ ارجمند نے 21 مئی کو محفوظ کیا گیا فیصلہ سناتے ہوئے قرار دیا کہ خالد شمیم، معظم علی اور محسن علی سید پر عمران فاروق کو قتل کرنے کی سازش، معاونت اور سہولت کاری کا الزام ثابت ہو گیا۔
خصوصی عدالت نے تینوں مجرموں کو 10، 10 لاکھ روپے مقتول کے اہلخانہ کو ادا کرنے کا حکم دیتے ہوئے مقدمے میں اشتہاری قرار دیئے گئے بانی متحدہ اور افتخار حسین، محمد انور اور کاشف کامران کے دائمی وارنٹ گرفتاری جاری کر دیئے ہیں۔
تحریری فیصلے میں مزید کہا گیا کہ عمران فاروق کو قتل کرنے کا مقصد یہ پیغام دینا تھا کہ کوئی بھی شخص متحدہ بانی کیخلاف بات نہیں کرسکتا عمران فاروق قتل کیس دہشتگردی کے مقدمے کی تعریف پر پورا اترتا ہے ، ملزمان سزائےے موت کے حقدار ہیں لیکن برطانیہ نے شواہد اس بنیاد پر دئیے تھے کہ ملزمان کو سزائے موت نہیں دی جائے گی ،اس لیے ملزمان کو عمر قید دی جاتی ہے۔
ایم کیو ایم کے رہنما ڈاکٹرعمران فاروق کو 16 ستمبر 2010 میں برطانیہ میں اس وقت قتل کر دیا گیا جب وہ ایک سپر سٹور سے واپس گھر جا رہے تھے، وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) نے 5 دسمبر 2015 کو مقدمہ درج کیا، دو ملزمان نے 7جنوری 2016 کو مجسٹریٹ کے روبرو اعترافی بیان ریکارڈ کرایا۔
اس مقدمے میں 2مئی 2018 کو ملزمان پر فرد جرم عائد کی گئی، جب کہ استغاثہ کے 29 گواہوں کے بیانات ریکارڈ کئے گئے، کیس میں برطانیہ نے شواہد فراہم کیے، برطانوی گواہوں کے بیانات بھی قلمبند کیے گئے۔ ملزمان کی ٹریول ہسٹری،موبائل فون ڈیٹا، فنگرپرنٹس رپورٹ، مقتول کا ڈیتھ سرٹیفکیٹ اور پوسٹ مارٹم رپورٹ بطور شواہد ریکارڈ کا حصہ ہیں۔
بیانات ریکارڈ کرانے والوں میں کیس کے برطانوی چیف انوسٹی گیٹر، مقتول کی اہلیہ سمیت دیگر برطانوی گواہوں نے وڈیو لنک پر بیانات ریکارڈ کرائے، برطانوی حکومت نے پاکستان کو اس یقین دہانی پر معاونت اور ،شواہد فراہم کیے اگر جرم ثابت ہو بھی جائے تو ملزمان کو سزائے موت نہ دی جائے۔
دوسری جانب فیصلے پر ردعمل کا اظہا رکرتے ہوئے برطانوی ہائی کمیشن نے کہا کہ آج عمران فاروق قتل کی تحقیقات تکمیل کو پہنچ گئیں ۔ عمران فاروق قتل کے مجرموں کوبرطانیہ اور پاکستان کے قریبی تعاون سے سزا ملی ،لندن کی میٹروپولیٹن کی جانب سے استغاثہ کو فراہم کردہ ثبوت عدالتی کارروائی میں استعمال ہوئے جبکہ تحقیقاتی ٹیم نے تصدیق کی کہ عمران فارق کاقتل سیاسی وجوہات کی بناءپرہوا۔
Comments are closed.