اسلام آباد: پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ ‘متحدہ اپوزیشن نے نئے وفاقی بجٹ کو مسترد’ کر دیا ہے۔
اسلام آباد میں اپوزیشن جماعتوں کے رہنماؤں کی مشترکہ پریس کانفرنس میں بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ مسلم لیگ (ن)، پیپلز پارٹی، جماعت اسلامی، جمعیت علمائے اسلام(ف)، عوامی نیشل پارٹی اور بی این پی (مینگل)، قومی وطن پارٹی سمیت بعض آزاد امیدواروں نے مل کر بجٹ کو مسترد کردیا ہے۔
چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ حالیہ پیش کردہ بجٹ پر متحدہ اپوزیشن کی جانب سے قرارداد پیش کررہے ہیں۔ توقع تھی کہ موجودہ حالات میں وفاقی حکومت کا بجٹ عوام کے طبی مسائل کو حل کرے گا لیکن بجٹ میں عوام پر مزید بوجھ ڈال دیا گیا۔ 2020 کے بجٹ نے موجودہ حکومت کے خلاف پورا پاکستان متحد کردیا۔
بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ اس مشکل صورت حال میں عوام کے ساتھ ظلم کیا گیا، پیٹرول کی قیمتوں میں اتنا زیادہ اضافہ اس کی ایک مثال ہے، حکمران کہتے رہے کہ پیٹرول کی قیمت کم کرکے عوام کو ریلیف دیں گے لیکن اب پیٹرول کی قیمت سے زیادہ اس پر ٹیکس وصول کررہے ہیں۔
اس موقع پر مسلم لیگ (ن) کے رہنما خواجہ آصف نے کہا کہ ملک میں وبا کا راج ہے، کورونا وائرس ہزاروں جانیں لے چکا ہے، پہلے سے تباہ حال معیشت کی واپس بحالی کے دروازے بھی عالمی وباء نے بند کردیے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم بجٹ کو مکمل طور پر مسترد کرتے ہیں، متحدہ اپوزیشن جلد مشترکہ طور پر ایک لائحہ عمل تشکیل دے گی۔
خواجہ آصف نے کہا کہ پیٹرول کی قیمتوں میں اضافے کے نتیجے میں مہنگائی کا طوفان ناقابل برداشت ہوگا، وزیراعظم عمران خان ایک قومی بوجھ بن گئے ہیں، ان سے جتنی جلد چھٹکارہ حاصل کیا جائے ملک و قوم کے لئے اتنا بہتر ہے تاکہ پاکستان کو محفوظ کیا جا سکے۔
انہوں نے کہا کہ بجٹ کے خلاف عوام کی رائے کو جمع کیا جائے گا اور ہرمحاذ پر عوامی مقدمہ لڑیں گے۔ گزشتہ ایک ہفتے میں اپوزیشن کے اراکین نے قومی اسمبلی میں بجٹ کیخلاف جس طرح حصہ لیا، انہیں خراج تحسین پیش کرتا ہوں۔ حکومت کی اپنی صفوں میں ہلچل اس بات کی نشانی ہے کہ ان کا آخر وقت آگیا ہے۔
Comments are closed.