نئے مالی سال کا آغاز۔۔۔۔ پاکستان میں کیا مہنگا اور کیا سستا ہوا؟

اسلام آباد: نئے مالی کے آغاز کے ساتھ 19 ہزار خام مال سستے جب کہ 540 مہنگے ہوگئے ہیں، شناختی کارڈ کی شرط ایک لاکھ کی خریداری پر عائد ہے، درآمدی موبائل فون مہنگے، درآمدی سگار ، بیڑی پر  ٹیکس کی شرح65 فیصد مقرر کر دی گئی ہے۔

مالی سال دو ہزار بیس، اکیس گھی، خوردنی تیل،سریا، سیمنٹ سستا ہو گیا ہے، کپڑوں اور جوتوں پر بھی سیلز ٹیکس میں کمی کی گئی ہے۔ درآمدی الیکٹرک رکشہ، الیکٹرک ٹرکوں، موٹرسائیکلز، وہیلرز الیکٹرک لوڈرز پر ڈیوٹی میں اضافہ کر دیا گیا ہے، مقامی الیکٹرک گاڑیوں کی تیاری کے  آلات اور پرزہ جات پر ٹیکس کی شرح محض ایک فی صد کر دی گئی ہے۔

نئے مالی سال کے آغاز کے ساتھ ہی شادی ہالز،کیبل آپریٹرز ،ڈیلرز اور کمیشن ایجنٹس ،تمباکو اور انشورنس پریمیم پر ایڈوانس انکم ٹیکس ختم کر دیا گیا ہے، بچوں کی اسکول فیس سمیت 10 ودہولڈنگ ٹیکس ختم کردیئے گئے۔

انرجی ڈرنکس اور ڈبل کیبن پک اپ گاڑیوں پر کسٹم  ڈیوٹی میں اضافہ کر دیا گیا ہے۔ فیکٹری مالکان کو ضائع شدہ مال پر ٹیکس ادا نہیں کرنا پڑےگا، بچوں کا دودھ اورغذائیت پرکسٹمز ڈیوٹی ختم کردی گئی، مقامی صنعت کےلیے خام فولاد، پینٹ، وارنش خام مال اور امپورٹڈ ایل ای ڈی  بلب سستے ہو گئے۔

Comments are closed.