نوازشریف کو سزا سنانے والےجج ارشد ملک کوسزا۔۔۔ ملازمت سے برطرف

لاہور: ہائی کورٹ کے چیف جسٹس قاسم خان کی سربراہی میں انتظامی کمیٹی نے ویڈیو اسکینڈل کی تحقیقات میں قصور وار قرار ثابت ہونے پر ارشد ملک کو نوکری سے برطرف کر دیا ہے۔

لاہورہائیکورٹ کے جسٹس سردار احمد نعیم نے بطور انکوائری آفیسر جج ارشد ملک کے خلاف ویڈیو اسکینڈل کی تحقیقات کیں جس میں ارشد ملک کو قصور وار قرار دیا، جسٹس سردار احمد نعیم نے رپورٹ انتظامی کمیٹی کو جمع کروائی۔

عدالت عالیہ کے چیف جسٹس قاسم خان کی سربراہی میں 7 سینئر ججز پرمشتمل انتظامی کمیٹی نے انکوائری رپورٹ کی روشنی میں جج ارشد ملک کو نوکری سے برطرف کر دیا، اس سے پہلے وڈیو اسکینڈل سامنے آنے کے بعد جج ارشد ملک کو اویس ڈی بنایا گیا تھا۔

واضح رہے کہ جج ارشد ملک کی ایک خاتون کے ساتھ قابل اعتراض ویڈیو سامنے آئی تھی، ایف آئی اے کے تفتیشی افسر نے اسلام آباد ہائی کورٹ میں العزیزیہ کیس کی سماعت کے دوران بتایاکہ انہوں نے دوران تفتیش جج ارشد ملک کی ایک ویڈیو دیکھی جس میں وہ ایک خاتون کے ساتھ قابل اعتراض حالت میں پائےگئے۔

دوسری جانب پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر اور اپوزیشن لیڈر شہبازشریف کا جج ارشد ملک کی برطرفی کے لاہورہائیکورٹ کے 7جج صاحبان کے فیصلے پر اظہار تشکرکیا ہے، اللہ تعالیٰ کے حضور سربسجود ہوں کہ اس نے ملک وقوم کی مخلصانہ خدمت کرنے والے نوازشریف کی بے گناہی کوثابت کردیا

شہباز شریف کا مزید کہنا ہے کہ اس فیصلے سے ثابت ہوگیا کہ جج نے انصاف پہ مبنی فیصلہ نہیں دیا تھا اور تین بار کے منتخب وزیراعظم کو ناحق سزا دی، سچائی سامنے آنے پر انصاف کا تقاضا ہے کہ محمد نوازشریف کے خلاف سزا کو ختم کیاجائے۔

مسلم لیگ (ن) کے صدر میاں شہباز شریف نے کہا کہ لاہورہائیکورٹ کی انتظامی کمیٹی کا فیصلہ دراصل محمدنوازشریف کی بے گناہی کا ثبوت ہے، انہوں نے پارٹی کارکنان اور عوام سے اپیل ہے کہ محمد نوازشریف کی بے گناہی ثابت ہونے پر شکرانے کے نوافل ادا کریں۔

Comments are closed.