پائلٹس کا معاملہ مس ہینڈل کیا گیا، اب ہمیں دنیا میں دفاع کرنا پڑ رہا ہے، ارشد ملک

اسلام آباد: قومی ایئر لائن (پی آئی اے) کےسربراہ ایئرمارشل ارشد ملک کا کہنا ہے کہ پائلٹس کا معاملہ غلط انداز میں ہنڈل کیاگیا جس کی وجہ سے اب پی آئی اے کو خود پوری دنیا میں اپنا دفاع کرنا پڑ رہا ہے۔

پی آئی اے کے پائلٹس کی جعلی ڈگریوں اور لائسنس  کے معاملے پر پی آئی اے کے چیف ایگزیکٹیو آفیسر ایئر مارشل ارشد ملک کی جانب سے بڑا بیان سامنے آ گیا، کہتے پائلٹس کے معاملے کو غلط انداز میں ہنڈل کیاگیا جس کی وجہ سے پوراعمل غلط رخ چلا گیا اب پی آئی اے کو خود پوری دنیا میں اپنا دفاع کرنا پڑ رہا ہے۔

  سی ای اوپی آئی اے ائیر مارشل ارشدملک نے پورے ملک کے کارپوریٹ سی ای اوز کو لکھے گئے مراسلے میں کہا ہے کہ پائلٹس کے معاملے میں درست انداز اختیار نہ کرنے کی وجہ سے پورا عمل غلط رخ چلا گیا۔ صورتحال کی ذمہ داری ایک اور محکمے کی تھی لیکن اب قومی ائیر لائن دنیا کے سامنے خود اپنا کیس لڑ رہی ہے۔

ارشد ملک نے کہاکہ ساری کارپوریٹ دنیا سے پاکستانی پائلٹس کے معاملے پر آراء موصول ہو رہی ہیں اور میں ذاتی طور پر اس آگ سے لڑنے میں مصروف رہا، جعلی لائسنسز اور جعلی ڈگریوں کی تحقیقات 2018 سے ہو رہی تھی جس کی نشاندہی خود پی آئی اے نے کی، تحقیقات کے بعد مشکوک پائلٹس اور عملے کو کام کرنے سے روک دیا گیا۔

پی آئی اے کے سربراہ کا کہنا ہے کہ حکومت کو سول ایوی ایشن میں اصلاحات کے لیے تجاویز دے رہے ہیں جو کہ قومی ایئر لائن کی مجروح ساکھ کو بحال کرنے کیلئے ناگزیزہے، انہوں نے توقع ظاہر کی ہے کہ اقدامات سے یورپین یونین کے خدشات دور کرنےمیں کامیاب ہو جائیں گے ۔

انہوں نے کہا کہ کورونا وباء کے دوران پوری دنیا میں خصوصی پروازیں چلائیں، تاریخ میں پہلی بار امریکا کے لئے پاکستان سے براہ راست پروازیں بھی چلائی گئیں،پی آئی اے کمان سنبھالنےکے بعد ادارے کو خالصتا کمرشل بنیادوں پرچلایا، اس حوالے سے کسی دباؤ میں نہیں آئے، میرٹ کا فروغ، نظم و ضبط کا قیام، ذمہ داری اور احتساب ہمارا نسب العین تھے۔

Comments are closed.