مظفر گڑھ: جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کا کہنا ہے کہ اگر حکومت نے 5 سال مکمل کرلئے تو ملک مکمل نہیں کر پائے گا، معاشی ناکامی ریاست کے لیے تباہ کن ہے، اب ریاست اور حکومت اکٹھے نہیں چل سکتے۔
مظفرگڑھ جتوئی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ ملک میں معاشی جمود ہے جس پر ہر وقت نیب اور ایف بی آر کی تلوار لٹک رہی ہے، احتساب صرف اپوزیشن کا ہوتا ہے جو نیب اور عدالتوں میں گھسیٹے جاتے ہیں۔
سابق وزیراعظم نواز شریف کو سزا سنانے والے جج ارشد ملک کو ملازمت سے برطرف کیے جانے کے حوالے سے جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ نے کہا کہ جس جج کو اس کی عدلیہ نے غلط قرار دے دیا تو اس کے فیصلوں کو بھی نظر انداز کرنا چاہئے۔
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ ملکی تاریخ میں پہلی بار جی ڈی پی منفی سے بھی نیچے چلا گیا، 30 ارب روپے کا بی آر ٹی پشاور کا منصوبہ 120 ارب روپے سے بھی زیادہ کا ہوگیا، معاشی ناکامی ریاست کے لیے تباہ کن ہے، ریاست اور حکومت اب اکٹھے نہیں چل سکتے۔
سربراہ جے یو آئی نے کہا کہ یہ حکومت دھاندلی کی پیداوار ہے، دھاندلیوں سے ملک کا نظام چل رہا ہوتو بلدیاتی الیکشن کیا ہوں گے، اگر ہماری طرح تمام اپوزیشن پارٹیاں اپنی قوت کا مظاہرہ کرتیں تو نتائج کچھ اور ہوتے، ہماری تجویز ہے کہ مرکزی سطح پر اے پی سی ہو تاکہ دو سالوں کی اپوزیشن کی غلطیوں کا بھی محاسبہ کیا جاسکے۔
Comments are closed.