بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف)نے کورونا وائرس کے عالمی معیشت پر پڑنے والے اضافی بوچھ اور نقصانات سے متعلق رپورٹ جاری کردی، وباء کی روک تھام کے لئے اقدامات پر عالمی معیشتوں کو 11 ہزار ارب ڈالر اضافی خرچ کرنا پڑے۔
آئی ایم ایف رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ کورونا وباء تاحال عالمی معیشت کو تباہ کر رہی ہے، اس خطرناک وائرس سے پیدا صورتحال نے اخراجات کی ترجیحات کو تبدیل کر دیا اور دنیا بھر میں معاشی پالیسی کا رخ بدل گیا۔ کورونا کی وجہ سے صحت عامہ دنیا کا سب سے بڑا مسئلہ ہے۔ کورونا کی وجہ سے معاشی پالیسیوں کا توازن بگڑ چکا ہے، معاشی پالیسی سازوں کے لیے غربت سے نمٹنا سنگین مسئلہ ہے۔
رپورٹ کے مطابق کورونا وائرس کی وجہ سے عالمی معیشت کو 11 ہزار ارب ڈالراضافی خرچ کرنا پڑے، یہ رقم انسداد کورونا اقدامات کے لیے خرچ ہوئی، عالمی پالیسی سازوں کے لیے اتنی بڑی رقم کی پیش گوئی نہیں تھی،
دوسری جنگ عظیم کے بعد پہلی بار ایسا ہوا ہے کہ عالمی قرضہ عالمی معیشت کے حجم کے برابر ہوگیا۔
عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے پاکستان میں ٹیکس اصلاحات پر بھی رپورٹ جاری کی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ پاکستان نے ٹیکس اصلاحات کے لیے عالمی بینک سے معاونت حاصل کی، ورلڈ بینک ٹیکس اصلاحات کے لیے پاکستان کو 40 کروڑ ڈالر فراہم کر رہا ہے، ٹیکس اصلاحات سے پاکستان میں محصولات بڑھیں گے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ کورونا کی وجہ سے پاکستان میں ٹیکس آمدن متاثر ہوئی، ٹیکس اصلاحات کے ذریعے پاکستان میں ٹیکس نظام میں شفافیت بڑھے گی، عالمی بینک ٹیکس اصلاحات میں پاکستان کی معاونت کرتا رہے گا۔
Comments are closed.