غزہ میں اسرائیلی حملوں میں 14 فلسطینی شہید، شمال و جنوب میں تباہی جاری

غزہ: غزہ کی سول ڈیفنس ایجنسی کے مطابق جمعہ کے روز اسرائیل کے تازہ فضائی اور زمینی حملوں میں کم از کم 14 فلسطینی شہید ہو گئے، جن میں 10 افراد جنوبی شہر خان یونس میں اور 4 افراد شمالی علاقے جبالیہ میں ہلاک ہوئے۔

خان یونس میں خیمے اور رہائشی مکان نشانہ

سول ڈیفنس کے اہلکار محمد المغائر نے تصدیق کی کہ خان یونس کے شمال میں دو مختلف حملوں میں ہلاکتیں ہوئیں، جن میں ایک رہائشی مکان اور دوسرے میں پناہ گزینوں کے خیمے کو نشانہ بنایا گیا۔
صبح سویرے توپ خانے سے گولہ باری اور خطرناک فائرنگ بھی کی گئی، جس سے علاقے میں خوف و ہراس پھیل گیا۔

شمالی غزہ میں جبالیہ پر فضائی حملہ

شمالی غزہ کے جبالیہ النزلہ کے علاقے میں ایک فضائی حملے میں چار افراد جان کی بازی ہار گئے۔ علاقے میں کئی عمارتیں ملبے کا ڈھیر بن چکی ہیں، جبکہ امدادی ادارے محدود وسائل کے ساتھ لاشیں نکالنے میں مصروف ہیں۔

کیتھولک چرچ پر اسرائیلی حملہ، عالمی سطح پر مذمت

اسرائیلی فوج نے اعتراف کیا ہے کہ اس نے غزہ کے واحد کیتھولک چرچ کو جمعرات کے روز غلطی سے نشانہ بنایا، جس میں تین شہری ہلاک ہوئے۔ اس واقعے پر بین الاقوامی سطح پر سخت ردعمل اور مذمت کی گئی ہے۔
مذکورہ چرچ پناہ کے متلاشی درجنوں شہریوں کے لیے محفوظ مقام سمجھا جاتا تھا۔

امدادی مرکز میں بھگدڑ، 20 افراد کچل کر جاں بحق

بدھ کے روز غزہ ہیومینٹیرین فاؤنڈیشن کے زیر انتظام جنوب میں غذائی امداد کی تقسیم کے دوران بھگدڑ مچ گئی، جس میں کم از کم 20 افراد کچل کر ہلاک ہو گئے۔ یہ واقعہ علاقے میں بڑھتی ہوئی قحط جیسی صورتِ حال اور شدید غذائی قلت کی عکاسی کرتا ہے۔

دوحہ میں جنگ بندی مذاکرات

واضح رہے کہ اسرائیل اور حماس کے درمیان 60 روزہ جنگ بندی کے لیے بالواسطہ مذاکرات 6 جولائی کو قطر کے دارالحکومت دوحہ میں شروع ہوئے تھے۔ تاہم زمینی حقائق اور جاری حملوں سے امن کی امیدیں کمزور دکھائی دے رہی ہیں۔

Comments are closed.