اسرائیلی فوج نے اعلان کیا ہے کہ یمن سے داغا گیا ایک ڈرون جنوبی اسرائیل کے شہر ایلات میں گرنے سے 22 افراد زخمی ہوگئے۔ بدھ کو پیش آنے والے اس واقعے کی ذمہ داری یمن کے حوثی باغیوں نے قبول کرلی ہے۔
فضائی دفاع ناکام، ہوٹل کے قریب دھماکہ
اسرائیلی ویب سائٹ “وائی نیٹ” کے مطابق ڈرون ایلات کے ایک ہوٹل کے قریب گرا۔ فوج کا کہنا ہے کہ ڈرون کو روکنے کی کوشش کی گئی تھی لیکن وہ اسرائیل کے کثیر سطحی فضائی دفاعی نظام کو توڑتے ہوئے ایک گنجان آباد علاقے تک پہنچنے میں کامیاب ہوگیا۔ سکیورٹی ذرائع کے مطابق تحقیقات جاری ہیں تاکہ یہ معلوم کیا جا سکے کہ ڈرون دفاعی نظام کو کس طرح عبور کر گیا۔
شہری خوف و ہراس میں مبتلا
ایلات میں ڈرون کے گرنے کے بعد شہر بھر میں سائرن بجنے لگے اور شہری خوف و ہراس کا شکار ہوگئے۔ عینی شاہدین نے متعدد دھماکوں کی آوازیں سننے کی اطلاع دی۔ دھماکہ ایلات کے سب سے مصروف تجارتی مراکز کے قریب ہوا، جس کے باعث زخمیوں کو فوری طور پر اسپتال منتقل کیا گیا۔ سرچ اینڈ ریسکیو ٹیمیں موقع پر موجود ہیں اور علاقے کو گھیرے میں لے لیا گیا ہے۔
پس منظر: حوثیوں کے حملے اور اسرائیل کا ردعمل
یہ واقعہ ایسے وقت میں پیش آیا ہے جب ایلات، جو مصر اور اردن کی سرحد کے قریب واقع ایک معروف سیاحتی مقام ہے، نئے عبرانی سال کی چھٹی منانے والے سیاحوں سے بھرا ہوا تھا۔ 7 اکتوبر 2023 کو غزہ میں جنگ کے آغاز کے بعد حوثیوں نے اسرائیل پر متعدد میزائل اور ڈرون حملے کیے ہیں۔ یمن کے ساحل سے گزرنے والے تجارتی جہازوں کو بھی نشانہ بنایا گیا۔
اس کے جواب میں اسرائیل نے حوثیوں کے زیر کنٹرول علاقوں میں فضائی کارروائیاں کی ہیں جن میں بندرگاہیں، پاور اسٹیشنز اور صنعاء ایئرپورٹ کو نشانہ بنایا گیا۔ خطے کے تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ یہ حملے نہ صرف اسرائیل اور حوثیوں کے درمیان کشیدگی کو بڑھا رہے ہیں بلکہ بحیرہ احمر کے راستوں اور خطے کی تجارتی سرگرمیوں کے لیے بھی خطرہ بن رہے ہیں۔
Comments are closed.