غزہ کے اسپتال کے ذرائع نے بتایا ہےکہ ایک اسکول پر اسرائیلی حملے میں کم از کم 27 افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہوئے ہیں، جو چار دنوں میں اس طرح کا چوتھا حملہ ہے۔
خان یونس کے نصر اسپتال کے ذرائع نے، جہاں متاثرین کو لے جایا گیا تھا، بتایا ہے کہ اس بمباری نے خان یونس کے جنوبی شہر اباسان میں العودہ اسکول کے گیٹ کو نشانہ بنایا۔
اسرائیل کی جانب سے فوری طور پر کوئی تبصرہ نہیں کیا گیا، جس نے ہفتے کے بعد سے ۔غزہ کے اسکولوں پر تین دیگر حملے کرنے کا اعتراف کیا ہے۔یہ اسکول نقل مکانی کرنے والے فلسطینی پناہ گاہوں کے طور پر استعمال کرتے ہیں۔
حماس کے زیر انتظام علاقے میں عہدے داروں کے مطابق، ان حملوں میں کم از کم 20 افراد ہلاک ہوئےتھے۔
اسرائیل کا دعویٰ ہے کہ تینوں حملوں میں اسکولوں میں چھپے ہوئے عسکریت پسندوں کو نشانہ بنایا گیا تھا۔
ہفتے کے روز، وسطی غزہ کے علاقے نصیرات میں اقوام متحدہ کے زیر انتظام الجونی اسکول پر اسرائیلی حملہ ہوا تھا، جس میں علاقے کی وزارت صحت کے مطابق، 16 افراد ہلاک ہوئے۔
فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے اقوام متحدہ کے ادارے یو این آر ڈبلیو اے نے کہا کہ اس وقت وہاں 2000 افراد پناہ لیے ہوئے تھے۔
شہری دفاع کے ادارے کے مطابق، اگلے دن غزہ شہر میں چرچ کے زیر انتظام ہولی فیملی اسکول پر حملے میں چار افراد ہلاک ہو گئے۔
اسکول کی انتظامیہ نے کہا کہ عمارت سینکڑوں لوگوں سے کھچا کھچ بھری ہوئی تھی۔
نصییرت میں فلسطینیوں کے لیے اقوام متحدہ کی امدادی ایجنسی(UNRWA) کے زیر انتظام ایک اور اسکول پیر کو نشانہ بنا تھا، ایک مقامی اسپتال کا کہنا ہے کہ کئی لوگوں کو علاج کے لیے لے جایا گیا تھا۔
اسرائیل نے کہا کہ اس نے اسکول کو کور کے طور پر استعمال کرنے والے”کئی دہشت گردوں” کو نشانہ بنایا۔
حماس نے اسرائیل کے اس دعوے کی بارہا تردید کی ہے کہ وہ اسکولوں، اسپتالوں اور دیگر شہری سہولیات کو فوجی مقاصد کے لیے استعمال کرتا ہے۔
UNRWA کے مطابق، 7 اکتوبر کو اسرائیل پر حماس کے حملے کے ساتھ جنگ شروع ہونے کے بعد سے غزہ میں چلنے والے اسکولوں اور دیگر پناہ گاہوں پر حملوں میں 500 سے زیادہ لوگ ہلاک ہو چکے ہیں۔
Comments are closed.