گوجرانوالہ (خصوصی رپورٹ) – ایف آئی اے گوجرانوالہ زون کی جانب سے انسانی اسمگلنگ کے خلاف بڑی کارروائیاں عمل میں لائی گئیں، جس کے نتیجے میں یونان کشتی حادثے میں ملوث انتہائی مطلوب انسانی اسمگلروں کو گرفتار کر لیا گیا۔
گرفتار ملزمان میں ماسٹر مائنڈ اور بیٹا بھی شامل
ایف آئی اے نے کامیاب کارروائی کرتے ہوئے انتہائی مطلوب انسانی اسمگلر طاہر محمد خان عرف محمد خان اور اس کے بیٹے عبدالوحید کو ڈنگہ سے گرفتار کر لیا۔ دونوں ملزمان کئی سالوں سے قانون کی گرفت سے بچتے آ رہے تھے۔ ملزمان کی گرفتاری کے لیے ماضی میں بھی متعدد بار چھاپے مارے گئے، تاہم وہ ہر بار بچ نکلنے میں کامیاب ہو جاتے تھے۔
ملزم طاہر محمد خان ایک بدنام زمانہ انسانی اسمگلر اور اشتہاری مجرم ہے، جو 2016 سے ایف آئی اے کی ہٹ لسٹ پر تھا۔ اس کے خلاف 45 سے زائد مقدمات درج تھے، جبکہ 2019 میں اس نے ایف آئی اے کے ایک افسر پر فائرنگ بھی کی تھی۔
کشتی حادثے میں ملوث ہونے کے شواہد
سال 2023 میں ملزم نے اپنے بیٹے عبدالوحید کو بھی انسانی اسمگلنگ کے کاروبار میں شامل کر لیا۔ دونوں ملزمان نے پاکستانی شہریوں کو اٹلی میں ملازمت کا جھانسہ دے کر بھاری رقوم وصول کیں اور انہیں محفوظ سفر فراہم کرنے کے بجائے لیبیا سے اٹلی کے خطرناک سمندری راستے پر بھیج دیا۔
یہی وہ غیر محفوظ راستہ تھا جہاں جون 2023 میں کشتی کو حادثہ پیش آیا، جس میں درجنوں پاکستانی شہری جان سے ہاتھ دھو بیٹھے۔ حادثے میں بچ جانے والے افراد نے ایف آئی اے کو تفصیلات فراہم کیں، جس کے بعد ان ایجنٹوں کے خلاف بڑے پیمانے پر کارروائی شروع کی گئی۔
چھاپے کے دوران مزاحمت اور مزید گرفتاریاں
ملزمان کو پکڑنے کے لیے خصوصی ٹیم تشکیل دی گئی۔ کئی مہینوں کی انتھک محنت کے بعد، بالآخر ایف آئی اے ٹیم نے چھاپہ مار کر طاہر محمد خان اور عبدالوحید کو گرفتار کر لیا۔ تاہم چھاپے کے دوران ملزمان اور ان کے ساتھیوں نے ٹیم پر شدید فائرنگ بھی کی۔
ایف آئی اے کی مزید کارروائیوں میں دو دیگر انسانی اسمگلروں طارق جاوید اور طلحہ شاہین کو بھی گرفتار کر لیا گیا۔
طارق جاوید نے شہریوں کو اٹلی براستہ ترکی بھجوانے کے لیے 4 لاکھ روپے وصول کیے تھے۔
طلحہ شاہین نے شہریوں کو سپین میں ملازمت کا جھانسہ دے کر 20 لاکھ روپے بٹورے، مگر انہیں غیر قانونی طور پر موریطانیہ بھجوا دیا۔
ایف آئی اے کا عزم – انسانی اسمگلنگ کے خلاف سخت کارروائیاں جاری
ڈائریکٹر گوجرانوالہ زون، عبدالقادر قمر نے کہا کہ انسانی اسمگلنگ میں ملوث عناصر کے خلاف کریک ڈاؤن مزید تیز کر دیا گیا ہے۔ تمام ایئرپورٹس پر سخت نگرانی جاری ہے، جبکہ انسانی اسمگلنگ کے متاثرین سے مسلسل رابطہ رکھا جا رہا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ “معصوم جانوں سے کھیلنے والوں کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے گا اور گرفتار ملزمان کو سخت سزائیں دلوائی جائیں گی۔”
ایف آئی اے کی ٹیمیں بین الاقوامی سطح پر انسانی اسمگلنگ کے نیٹ ورک کو ختم کرنے کے لیے سرگرم عمل ہیں، اور زیرو ٹالرنس پالیسی پر عمل جاری ہے۔
Comments are closed.