امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے جاپان کے دورے کے دوران ایک بار پھر پاکستان اور بھارت کے درمیان ماضی میں ہونے والی کشیدگی کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے دونوں ممالک کو جنگ سے روکنے میں اہم کردار ادا کیا تھا۔ ٹرمپ کے مطابق انہوں نے واضح پیغام دیا تھا کہ اگر دو ایٹمی طاقتیں جنگ میں الجھیں تو اس کے عالمی اثرات ہوں گے، اور امریکہ ان کے ساتھ تجارتی تعلقات ختم کر دے گا۔
بھارت کے 7 نئے طیارے تباہ
جاپان میں خطاب کے دوران صدر ٹرمپ نے کہا کہ “بھارت اور پاکستان آپس میں الجھ گئے تھے، بھارت کے 7 نئے اور خوبصورت طیارے تباہ ہوئے۔ میں نے نریندر مودی، پاکستانی وزیراعظم اور ایک فیلڈ مارشل سے رابطہ کیا۔ میں نے انہیں کہا کہ اگر دو ایٹمی طاقتوں میں جنگ ہوئی تو سب متاثر ہوں گے۔”
انہوں نے مزید کہا کہ “میں نے دونوں ملکوں سے کہا کہ اگر جنگ کی تو ہم ان سے تجارت نہیں کریں گے، اور حیرت انگیز طور پر 24 گھنٹوں کے اندر معاملہ ختم ہو گیا۔”
ٹرمپ کا دعویٰ
امریکی صدر نے اپنے خطاب میں فخر کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ “میں نے صرف آٹھ مہینوں میں آٹھ جنگیں رکوا دیں، اور ملائیشیا میں بھی دو ممالک کے درمیان جنگ بندی معاہدہ کرایا۔”
ٹرمپ نے کہا کہ ان کی خارجہ پالیسی کا مقصد جنگ کے بجائے امن قائم کرنا اور عالمی سطح پر استحکام کو فروغ دینا ہے۔
امریکی فوجی اڈے
صدر ٹرمپ نے جاپان میں امریکی فوجی اڈے کا بھی دورہ کیا، جہاں انہوں نے جاپان کے لیے امریکی میزائلوں کی پہلی کھیپ کی منظوری دی۔
انہوں نے فوجیوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ “امریکہ اور جاپان کے تعلقات علاقائی امن و سلامتی کے لیے نہایت اہم ہیں، اور امریکی میزائل جاپان کے ایف-35 جنگی طیاروں میں نصب کیے جائیں گے۔”
ٹرمپ نے کہا کہ “ہمارے اقتدار میں امریکہ ایک بار پھر عظیم بن رہا ہے۔”
نایاب معدنیات پر معاہدہ
امریکی صدر اور جاپانی وزیراعظم سانائے تاکائیشی کے درمیان ملاقات میں نایاب اور اہم معدنیات کی فراہمی کے معاہدے پر بھی دستخط کیے گئے۔
اس موقع پر جاپان کی پہلی خاتون وزیراعظم نے ٹرمپ کی امن کوششوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ “صدر ٹرمپ نے عالمی سطح پر امن کے فروغ کے لیے اہم کردار ادا کیا ہے۔”
عالمی امن
ٹرمپ کے بیانات سے ظاہر ہوتا ہے کہ وہ اپنی پالیسیوں کو عالمی سطح پر امن کے فروغ کے طور پر پیش کر رہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ “ہم جنگ نہیں چاہتے، لیکن طاقت کے ذریعے امن برقرار رکھنا ہمارا عزم ہے۔ امریکہ اپنے اتحادیوں کے ساتھ ایک محفوظ دنیا کے لیے کام کرتا رہے گا۔”
Comments are closed.