سپین کے شہر بارسلونا میں فلسطین میں نسل کشی کے خلاف 70 ہزار افرادکا احتجاجی مظاہرہ

سپین میں فلسطین کے حق میں مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے۔ آج بارسلونا کی شاہراہوں پر ہزاروں افراد نے جمع ہوکر فلسطین کے حق میں احتجاجی ریلی نکالی۔ ریلی میں بارسلونا کے علاوہ دیگر شہروں سے بھی لوگوں نے بھرپور اندازمیں شرکت کی۔ بارسلونا اور گردونواح میں مقیم پاکستانیوں نے بھی مظاہرے میں شریک ہوکر فلسطین کے لئے آواز حق بلند کی۔

 شرکاء نے آئیے فلسطین میں نسل کشی بندکریں کے نعرے کے ساتھ ریلی کا آغازکیا۔ شرکائ نےیورپی یونین کے رہنماوں سے مطالبہ کیاکہ خطے میں فوری جنگ بندی کے ساتھ اسرائیل کو اسلحہ کی فراہمی بند کی جائے۔احتجاجی مظاہرین کا موقف تھا کی انسانی حقوق کو مدنظر رکھتے ہوئے فلسطین میں خوراک اورادویات کے داخلے کی اجازت دی جائے۔ لاکھوں فلسطینی پناہ گزینوں کی واپسی کے لئے راہ ہموار کی جائے۔

مظاہرین نے صوبہ کاتالونیا کی حکومت سے مطالبہ کیاکہ وہ اسرائیل کو تجارت اور سرمایہ کاری کے لئے اہم تصور کرنا ختم کردیں۔شرکاء نے بارسلونا میونسپل حکومت سے مطالبہ کیاکہ تل ابیب کے ساتھ تعلقات کو ختم کیا جائے۔

شرکاء نے نعرہ بازی کی کہ اسرائیل کا بائیکاٹ کرو، آزاد فلسطین کے ساتھ اٹھو، فلسطینیوں کی نسل کشی بند کرو

Comments are closed.