آزادی مارچ اسلام آباد پہنچنے سے پہلے ہی اپوزیشن تقسیم، مولانافضل الرحمان کا دھرنے کا عندیہ

اسلام آباد: حکومت مخالف احتجاجی مارچ اسلام آباد پہنچنے سے پہلے اختلافات کا شکار ہو گیا، مسلم لیگ (ن) کی جانب سے احتجاجی جلسہ جمعہ تک ملتوی کرنے کا اعلان کیا تو مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ جلسہ ملتوی نہیں ہوا، آزادی مارچ میں دھرنا بھی ہوگا اور جلسہ بھی کریں گے۔

پاکستان مسلم لیگ (ن) کی مرکزی ترجمان مریم اورنگزیب کی جانب سے ایک بیان میں بتایا گیا کہ رحیم یارخانہ میں تیزگام ایکسپریس میں آتشزدگی کے باعث متحدہ اپوزیشن کا اسلام آباد میں آج ہونے والا جلسہ ایک دن کے ملتوی کر دیا گیا ہے، متحدہ اپوزیشن اب جمعہ کو حکومت کے خلاف اسلام آباد میں جلسہ کرے گی۔

اس دوران مولانا فضل الرحمان کی جانب سے واضح کیا گیا کہ آزادی مارچ کے قافلے اپنے وقت اور ترتیب کے مطابق منزل کی جانب رواں دواں ہیں، قافلوں کے منزل پر پہنچنے کے خطابات ہوں گے، یہ احتجاجی مارچ ہے اس میں جلسہ بھی ہے اور دھرنا بھی ہے۔

سربراہ جے یو آئی (ف) نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) یا مریم نواز کا نام لیے بغیر کہا کہ کنفیوژن پھیلائی جا رہی ہے کہ اسلام آباد میں جلسہ ہوگا یا نہیں ہوگا۔ آزادی مارچ کا پروگرام ہمارا ہے، اس پروگرام میں تبدیلی کا فیصلہ بھی ہم ہی کریں گے۔

ادھر پاکستان پیپلز پارٹی کی جانب سے بھی مریم نواز کے بیان کو تنقید کا نشانہ بنایا گیا ہے، نیئر حسین بخاری کا کہنا ہے کہ پیپلز پارٹی کے قافلے جلسے میں شرکت کے لئے اسلام آباد کی طرف گامزن ہیں۔ ہمیں جلسہ ملتوی کرنے کے معاملے پر اعتماد میں نہیں لیا گیا۔ مریم اورنگزیب جلسے کے حوالے سے کنفیوژن پھیلا رہی ہیں۔

Comments are closed.