طالبان حکومت کے مطابق ان کارروائیوں میں پانچ خواتین اور تین بچے ہلاک ہوئے ہیں۔ اس الزام پر اب تک پاکستان کا موقف سامنے نہیں آیا ہے۔
کابل میں برسراقتدار طالبان کی حکومت نے آج بروز پیر پاکستان پر افغانستان کے سرحدی علاقوں میں فضائی حملے کرنے کا کا الزام لگاتے ہوئے کہا ہے کہ ان کارروائیوں میں آٹھ افراد ہلاک ہوئے ہیں۔
طالبان حکومت کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے اس حوالے سے اپنے بیان میں مبینہ طور پر پاکستان کی جانب سے افغانستان کی خود مختاری کی خلاف ورزی کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ آج “صبح تقریباﹰ تین بجے پاکستانی طیاروں” کی جانب سے دو صوبوں، خوست اور پکتیکا میں پاکستان اور افغانستان کی سرحد کے قریب “شہریوں کے گھروں پر بمباری کی گئی”۔
بیان کے مطابق ان واقعات میں پکتیکا میں تین خواتین اور تین بچے، جبکہ خوست میں دو خواتین ہلاک ہو گئیں۔
ذبیح اللہ مجاہد نے اپنے بیان میں مزید کہا کہ طالبان کی حکومت “ان حملوں کی سخت مذمت کرتی ہے اور اس غیر ذمہ دارانہ فعل کو افغانستان کی خود مختاری کے خلاف ورزی قرار دیتی ہے”۔
پاکستان کے دفتر خارجہ یا فوج کی جانب سے اس حوالے سے اب تک کوئی باضابطہ بیان سامنے نہیں آیا ہے۔
Comments are closed.