نواز شریف کی میڈیکل رپورٹ برطانیہ سے آگئی پلیٹیلیٹس میں کمی شریانیں میں بندش، فالج کا خطرہ ہے
ویب ڈیسک
نوازشریف کے کنسلٹنٹ ڈیوڈ لارنس کی تیار کردہ رپورٹ کے مطابق نوازشریف کے پلیٹیلیٹس کا تعین نہیں ہورہا اور پلیٹیلیٹس کا تعین نہ ہونے کی صورت میں ممکنہ زہرخورانی کا ٹیسٹ کرناہوگااورنوازشریف کے محفوظ علاج کے لیے پلیٹیلیٹس کو 50 ہزار سے ڈیڑھ لاکھ تک رکھنا چاہتے ہیں، حالیہ دنوں میں دل کی شریان کی خرابی کا معاملہ زیادہ پیچیدہ ہوگیا ہے
کنسلٹنٹ ڈیوڈ لارنس کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ نوازشریف کے پی ای ٹی اسکین میں گلٹیاں پائی گئی ہیں، گلٹیوں کے بائیوپسی کی تجویز دی گئی ہے
رپورٹ کے مطابق نوازشریف کی بائی پاس سرجری کے بعد بہتری ہوئی تھی لیکن 2 مواقع پر نوازشریف کو دوبارہ دل کی تکلیف ہوئی جس سے دل کو خون کی سپلائی میں کمی کا سامنا ہے، اب ان کی کارڈیک ایم آر آئی اور اینجیو گرام کیا جائے گانوازشریف کے دل کی درمیانی شریان 2 جگہ سے بند ہوچکی ہے اور گلے کے غدود پھولے ہوئے ہیں، ان کی شہ رگ میں رکاوٹ آچکی ہے جبکہ نوازشریف کے دل کا بیرونی حصہ متاثر ہوا ہے، ہارٹ اٹیک سے دل کے ٹشوز کو بھی نقصان پہنچا ہے
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ نوازشریف کا اکتوبر 2019 میں دل کی شریانوں کا معائنہ کیا جانا تھا، دل کے دورے کے خطرے کی وجہ سے شریانوں کا معائنہ نہیں کیا جاسکا،
کنسلٹنٹ کے مطابق نواز شریف کے خون کے معاملات درست ہونے پر دل اور شریانوں کا علاج کیا جاسکے گا، دل کے اسکین اور خون کے مزید تجزیوں کے بعد ان کا دوبارہ معائنہ کروں گا، نوازشریف کی مسلسل طبی نگرانی اور علاج کیا جارہا ہے لہٰذا انہیں برطانیہ میں مسلسل نگہداشت میں رکھنے کی ضرورت ہے۔
میڈیکل رپورٹ لاہور ہائیکورٹ میں جمع کرائی جائے گی جس کی بنیاد پر نواز شریف کی ضمانت میں توسیع کا فیصلہ کیا جائے گا کیوں کہ 15 دسمبر کو نواز شریف کو بیرون ملک جانے کیلئے دی گئی 4 ہفتوں کی مہلت ختم ہوگی
Comments are closed.