شہریار خان آفریدی رانا ثناء اللہ کیس میں ویڈیوز موجودگی کے بیان سے مکر گئے

اسلام آباد: وزیرمملکت برائے انسداد منشیات شہریار آفریدی نے کہا ہے کہ انہوں نے رانا ثناء اللہ منشیات برآمدگی کیس میں ویڈیو سے متعلق کبھی کوئی بیان ہی نہیں دیا۔ آج کل ضمانتوں کا موسم ہے، رانا ثناء اللہ کی ضمانت کو سپریم کورٹ میں چیلنج کریں گے۔

اسلام آباد میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے شہریار خان آفریدی نے کہا کہ رانا ثنااللہ کے معاملے پر ایسا تاثر دیا گیا کہ سب کچھ ختم ہوگیا لیکن ایسا نہیں ہے، رانا ثنااللہ کو بری نہیں بلکہ ضمانت پر رہا کیا گیا ہے اور ان کے کیس کا فیصلہ ابھی تک نہیں آیا بلکہ آج کل ضمانتوں کا موسم ہے اور تمام بڑے چوروں کو ضمانتیں دی جارہی ہے، رانا ثناء اللہ کو بھی لاہور ہائی کورٹ نے رہا کیا۔

وزیرمملکت برائے انسداد منشیات کا کہنا تھا کہ میں کسی کام کے سلسلے میں ملک سے باہر تھا میڈیا پر تاثر دیا گیا کہ میں ڈر گیا اور میڈیا سے بھاگ رہا ہوں، میری اور وزیراعظم کی کسی سے ذاتی رنجش نہیں ہے اور ہم نے رانا ثنااللہ کو گرفتار کیا اور نہ ان کے کیس میں کسی قسم کی مداخلت کی۔

اپنی بات جاری رکھتے ہوئے شہریارخان آفریدی نے کہا کہ رانا ثناءاللہ کے خلاف عدالتوں میں کیس چل رہے ہیں، اورعدالتوں کے فیصلے ایک وزیر کیسے بتاسکتا ہے تاہم کیس لٹکانے کے لیے تاخیری حربے استعمال کیے گئے۔ اس موقع پر شہریار خان آفریدی نے میڈیا سے شکوہ کیا ان کی باتوں کا مذاق اڑایا گیا۔،

انہوں نے کہا کہ رانا ثنااللہ کیس کو میڈیا ٹرائل نہ بنایا جائے، کیس سے جڑے تمام ثبوت عدالت کو فراہم کر دیئے گئے ہیں، لیکن پتہ نہیں ہم کیوں میڈیا میں آکر جج بن جاتے ہیں جب کہ ثبوتوں کے بنیاد پر فیصلہ عدالتوں نے دینا ہے اور تفصیلی فیصلہ آنے پر ہم تمام آپشن استعمال کرتے ہوئے کیس کو منتقی انجام تک پہنچائیں گے۔

شہریار خان آفریدی نے کہا کہ 15 کلو گرام ہیروئن کم نہیں ہوتی، رانا ثناء اللہ کہتے ہیں  کہ وہ وکیل ہیں، بتائیں کہ ملک کی کون سی عدالت میں انہوں نے کوئی مقدمہ لڑا، دوسرا پیشہ انہوں نے پراپرٹی ڈیلر کا بتایا ہے انہوں نے ایک بھی پلاٹ نہیں بیچا، پھر یہ تمام تر جائیدادیں اور اثاثے کہاں سے بنا لیے۔

خیبرپختونخوا پولیس کے افسر ناصر داوڑ کے اسلام آباد سے اغوا اور افغانستان میں قتل کیے جانے کے بارے میں کیے گئے سوال پر وزیر مملکت نے کہا کہ اس حوالے سے متعلقہ ادارے کام کر رہے ہیں، تحقیقات مکمل ہونے پر تفصیلات سامنے لائی جائیں گی۔

 

Comments are closed.