جہلم: وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ پاکستان کو بھارت کے خلاف کچھ کرنے کی ضرورت نہیں، اب خود بھارتی شہری نریندر مودی کے ظلم کے خلاف کھڑے ہوں گے۔
وزیراعظم عمران خان نے پنڈدادنخان میں 121 سال پرانے جلال پور کینال منصوبے کا سنگ بنیاد رکھا، اس موقع پر تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے لائن آف کنٹرول پر بھارتی فورسز کی بلا اشتعال فائرنگ سے شہید پاک فوج کے جوانوں کے درجات کی بلندی اور لواحقین کے لئے صبر کی دعا کی۔
ان کا کہنا تھا کہ وہ بارہا کہہ چکے ہیں کہ انڈین وزیراعظم نریندر مودی نے گزشتہ کئی ماہ سے کشمیری لوگوں کے حقوق سلب کرکے وادی کو جیل میں بدل دیا اور انھیں محصور کر رکھا ہے۔ مودی حکومت کشمیر کے مسئلے اور بھارتی انتشار سے توجہ ہٹانے کے لیے لائن آف کنٹرول کی خلاف ورزی کر رہا ہے۔ آرمی چیف جنرل قمر باجوہ باجوہ ان حالات سے نمٹنے کے لیے تیار ہیں۔
وزیراعظم نے کہا کہ نریندر مودی نے پہلے گجرات میں ہزاروں مسلمانوں کا قتل کرایا، اب وہ کشمیر میں نہتے مسلمانوں کا قتل عام کر رہا ہے۔ جرمنی کے اندر ہٹلر نے یہودیوں سے جو ظلم کیا، وہی مودی مسلمانوں کے خلاف کرنے جا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ بھارت کے لوگ اب نریندر مودی کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں۔ اب ہندو، مسلم، سکھ اور مسیحی سب مودی کے خلاف کھڑے ہوں گے۔ مودی کے ظلم کو بھارتی خود ہی ختم کریں گے، پاکستان کی ضرورت نہیں پڑے گی۔
وزیراعظم نے ملک کی معاشی صورتحال پر بات کرتے ہوئے کہا کہ ایک سال بڑا مشکل گزارا۔ سابق حکومتوں نے پاکستان کے قرضے کو چار گنا بڑھایا۔ ہمارا آدھا پیسہ سابق حکومتوں کے قرضوں کے سود کی مد میں چلا گیا۔دس سال اس قوم پر ظلم ہوا۔ ملک سے پیسہ بیرون ملک منتقل کیا گیا لیکن آج اللہ کا شکر ہے روپے کی قدر مستحکم ہو رہی ہے۔
اپنی بات جاری رکھتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ ہماری برآمدات بڑھ رہی ہیں اور پاکستان میں سرمایہ کاری آرہی ہے۔ اللہ نے پاکستان کو بے شمار وسائل سے نوازا ہے۔ 2020ء میں ترقی اور خوشحالی آئے گی۔ یہ نوکریاں دینے اور ترقی کرنے کا سال ہوگا۔
وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ تبدیلی اور اصلاحات لانا آسان نہیں ہوتی۔ جب ایسے اقدامات اٹھاتے ہیں تو راستے میں مافیا کھڑا ہو جاتا ہے۔ یہ مافیا ایف بی آر اور سیاست دانوں سمیت ہر جگہ موجود ہے۔ اپوزیشن کو ڈر ہے کہ اگر حکومت کامیاب ہو گئی تو یہ یہ سب جیلوں میں جائیں گے۔
Comments are closed.