حکومت گرانے کی سازش پر مولانا فضل الرحمان کیخلاف غداری کا مقدمہ چلنا چاہیے،عمران خان

اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ مولانا فضل الرحمان کے خلاف آرٹیکل 6 کے تحت غداری کا مقدمہ چلنا چاہیے، آزادی مارچ کے ذریعے حکومت گرانے کی سازش کی گئی، فوج سے وہی ڈرتے ہیں جو کرپشن کرتے ہیں،میں کرپٹ ہوں نہ کسی کا ڈر ہے۔

اسلام آباد میں صحافیوں سے غیررسمی گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے کہاکہ جو کرپشن کرتے ہیں فوج کا ڈر انہی کو ہوتا ہے،ملٹری ایجنسیز کو معلوم ہوتاہے کون کیاکر رہا ہے، سیاست دان کرپشن کرتے ہیں تو فوج کو اس کا علم ہو جاتا ہے، میں کرپٹ ہوں نہ ہی پیسے بنا رہا ہوں، اس لیے مجھے کسی کا ڈر نہیں۔

وزیراعظم نے کہا کہ میری حکومت گرانے کے پیچھے صرف سیاسی جماعتوں کی دکانیں بند ہونا ہے، یہ سیاسی مافیاہے ان کو مہنگائی کی نہیں اپنی ذات کی فکر ہے، پٹواری اور تھانیدار کی کرپشن سے اتنا مسئلہ نہیں ہوتا۔ جتنا سیاسی قیادت کی کرپشن سے ہوتا ہے۔

عمران خان کا مزید کہنا تھا کہ آٹا بحران سے متعلق ابتدائی رپورٹ میں جہانگیر ترین اور خسرو بختیار کا نام نہیں، ملک میں ہرجگہ مافیاہے جو قیمتوں کو مرضی سے کنٹرول کرتا ہے۔ مسابقتی کمیشن اپنا کردار ادا کرنے میں ناکام رہا۔ بجلی کی قیمتوں میں مزید اضافہ نہیں کریں گے۔

وزیراعظم نے یہ انکشاف بھی کیا کہ مشرف کو نجی ٹی وی چینلز کھولنے کا مشورہ انہوں نے دیا تھا، لیکن ڈیڑھ سال کے دوران میرے اوپر ذاتی حملے کیے گئے، میں اپنا سارا خرچہ خود برداشت کرتا ہوں۔ ایسی غلط خبریں چلائی گئیں جن سے ملک کو نقصان ہوا۔

وزیراعظم نے کہا انتخابی اصلاحات کیلئے پارلیمنٹ میں قانون لا رہے ہیں۔ بائیومیٹرک اورالیکٹرانک ووٹنگ کا نظام انتخابی عمل میں شفافیت لائے گا۔ سینیٹ انتخابات میں خفیہ رائے شماری نہیں ہونی چاہیے اس کے لیے شو آف ہنڈز کا قانون لائیں گے جس سے سینیٹ انتخابات میں پیسوں کا کردار ختم ہو جائے گا۔

وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ گیس اور بجلی کے شعبے میں بڑے چیلنجز ہیں۔ آئی ایم ایف کو واضح کر دیا ہے کہ بجلی کی قیمت مزید نہیں بڑھا سکتے۔ وزیراعظم نے کہا مہنگائی کنٹرول کرنے سے متعلق مجسٹریٹ نظام بحال کرنے پر غور کررہے ہیں۔

Comments are closed.