وزیراعظم کی بجلی کے بڑے چوروں اور منافع خوروں کیخلاف سخت کارروائی کی ہدایت

اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان نے بجلی کے بڑے چوروں اور منافع خوروں کے خلاف سخت کارروائی لینے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ موجودہ حکومت اداروں کی کرپشن، انتظامی بدعنوانی اور غفلت کا بوجھ عوام پرڈالنے کی ہرگز اجازت نہیں دے گی۔

وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت کم آمدن والے اورکمزور طبقوں کو ریلیف کی فراہمی کیلئے مختلف شعبوں میں حکومت کی جانب سے دی جانے والی سبسڈی کے اثرات سے متعلق جائزہ اجلاس اسلام آباد میں ہوا۔ جس توانائی، خوراک، فرٹیلائزرز سبسڈی، تحفظ کے احساس پروگرام، برآمدات میں اضافے کے لئے مختلف شعبہ جات اور اعلیٰ تعلیم کے فروغ کے لئے حکومت کی جانب سے فراہم کردہ رقوم کا حجم اور اسکے استعمال سے متعلق تفصیلی بریفنگ دی گئی

اجلاس کو بتایا گیا کہ حکومت کی جانب سے دی جانے والی سبسڈی کا بنیادی مقصد عوام  اور خصوصاً کمزور اور کم آمدنی والے طبقے کو ریلیف پہنچانا، صنعتوں  کا فروغ اور اعلیٰ تعلیم تک رسائی میں سہولت فراہم کرنا ہے، توانائی کے شعبے میں مجموعی طور پر251  ارب روپے کی سبسڈی فراہم کی جا رہی ہے۔ تین سو سے کم یونٹس استعمال کرنے والے گھریلو صارفین کے لئے کم قیمت پر بجلی کی فراہمی کو یقینی بنانے کے لئے حکومت کی جانب سے اس سال 162ارب روپے کی سبسڈی رکھی گئی ہے۔

بریفنگ میں بتایا کہ بلوچستان میں زرعی ٹیوب ویلوں کیلئے ساڑھے 8ارب روپے، انضمام شدہ علاقوں کی عوام کے لئے 18 ارب روپے فراہم کیے جا رہے ہیں۔ آزاد جموں و کشمیر اورکے الیکٹرک کے لئے بالترتیب 3 ارب اور 25ارب روپے فراہم کیے جا رہے ہیں۔ صنعتی شعبے کو مناسب قیمت پر بجلی کی فراہمی کے لئے 10 ارب روپے جبکہ گیس کی فراہمی کی مد میں 24 ارب روپے مہیا کیے جا رہے ہیں۔

بریفنگ کے دوران بتایا گیا کہ گندم اور آٹے کی قیمتوں کو قابو میں رکھنے کے حوالے سے اسٹریٹیجک ذخائر یقینی بنانے کے لئے پانچ ارب روپے، گلگت بلتستان کےلئے گندم کے بقایا جات کی مد میں 8 ارب روپے، یوٹیلیٹی اسٹورز پر رمضان پیکیج کے لئے ڈھائی ارب روپے جبکہ پرائم منسٹر ریلیف پیکیج کی مد میں 21 ارب روپے سبسڈی ہے۔ گلگت بلتستان کے لئے گندم پیکج کی مد میں رواں مالی سال کیلئے 6 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں۔

اجلاس میں سماجی تحفظ کے احساس پروگرام کے تحت 192 ارب روپے اوراس پروگرام کے مختلف شعبہ جات مثلاً کفالت، وسیلہ تعلیم، انڈر کریجویٹ اسکالرشپ، پاورٹی گریجوئیشن، اثاثہ جات کی منتقلی، بلا سود قرضوں و دیگر شعبوں کے لئے حکومت کی جانب سے فراہم کی جانے والی رقم کی مکمل تفصیلات پیش

وزیرِاعظم عمران خان نے کہا ہے کہ مختلف شعبوں میں حکومت کی جانب سے سبسڈی اور مالی سپورٹ کی فراہمی کا مقصد کمزور طبقے کو ریلیف فراہم کرنا ہے۔ سبسڈی کی فراہمی کے ساتھ ساتھ اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ یہ رقم متعلقہ افراد اور متعلقہ مقصد کے لئے فائدہ مند ثابت ہو۔

توانائی اور دیگرشعبوں میں صورتحال اورعوام پر سے بوجھ کم کرنے سے متعلق حکومتی کوششوں پربات کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہاکہ موجودہ حکومت اداروں کی کرپشن اور انتظامی بدعنوانی اور غفلت کا  بوجھ عوام پر ڈالنے کی ہرگز اجازت نہیں دے گی، اس پہلو پرخصوصی توجہ دی جائے۔

وزیراعظم نے آئی ایم ایف کے ساتھ سٹاف لیول معاہدے کی کامیابی پر بھی اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ مالی سال کے دوران عوام کو منی بجٹ سے محفوظ رکھنا حکومت کی اہم کامیابی ہے اورفنڈ کی جانب سے حکومت کی معاشی پالیسیوں اوران کی سمت پراعتماد کامظہر ہے۔

Comments are closed.