وینس/ دوحا/ ریاض: اٹلی میں کرونا وائرس شدت اختیار کرگیا ہے، ایک دن میں 133 افراد کی ہلاکت کے بعد اس مہلک وائرس سے مرنے والوں کی مجموعی تعداد 500 تک پہنچ گئی ہے۔ جو کہ چین کے بعد کسی ملک میں اس وائرس سے ہونے والی سب سے زیادہ ہلاکتیں ہیں۔
اٹلی کے 50 شہروں میں سے 30 کرونا وائرس سے شدید متاثر ہیں جن میں دارالحکومت وینس اور بڑا شہر میلان بھی شامل ہیں۔ اطالوی پولیس نے ریلوے اسٹیشنز کا چارج سنبھال لیاہے اور اہم شاہراہوں پر آنے جانے والی گاڑیوں کی نگرانی کی جارہی ہے
اطالوی حکومت نے کرونا وائرس کے پھیلاؤ پر قابو پانے کے لیے کئی پابندیاں عائد کی ہیں۔ پابندیوں کی خلاف ورزی کرنے والے کو 233 ڈالرز جرمانہ یا تین ماہ قید کی سزا دی جائے گی،جب کہ میلان آنے جانے والی تمام پروازیں بھی منسوخ کر دی گئی ہیں۔
اٹلی کے وزیرِاعظم گسیپی کونٹے نے ملک بھر میں اسکولوں، میوزیم، نائٹ کلبز، جِمز اور دیگر عوامی مقامات کو غیرمعینہ مدت کے لیے بند کرنے کا اعلان کیا ہے۔ اٹلی میں شہریوں پر عائد کردہ پابندیاں چین کے بعد کسی بھی ملک میں عائد کردہ پابندیوں میں سخت ترین ہیں۔
پاکستان سمیت 14 ممالک کے شہریوں کے قطر میں داخلے پر پابندی
دوسری جانب کورونا وائرس کے پھیلاؤ کے خدشے کے پیش نظر قطر نے پاکستان سمیت 14 ممالک کے مسافروں کے دوحا میں داخلے پر پابندی عائد کردی ہے۔ پابندی کا سامنا کرنے والے ممالک میں بنگلہ دیش، چین، مصر، بھارت، ایران، عراق، لبنان، نیپال، پاکستان، فلپائنز، جنوبی کوریا، سری لنکا، شام اور تھائی لینڈ شامل ہیں۔
قطری وزارت صحت کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ اس فیصلے میں ان ممالک کے آمد پر ویزا، رہائشی یا ورک پرمٹ رکھنے والے یا عارضی طور پر آنے والے بھی شامل ہیں۔ قطری باشندوں کو ان ممالک کا غیرضروری دورہ نہ کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا جب وزارت صحت نے ملک میں مزید 3 کیسز رپورٹ کیے جس کے بعد قطر میں کورونا وائرس کے کیسز کی مجموعی تعداد 15 ہوگئی ہے۔ نئے کیسز تمام غیر ملکیوں کے تھے جو ایک ہی اپارٹمنٹ میں قیام پذیر تھے۔
دوسری جانب سعودی عرب نے بھی کورونا وائرس سے متاثرہ 9 ممالک کےلیے فضا وسمندری راستوں سے سفر پر پابندی عائد کردی۔ بحرین، مصر، عراق، کویت، لبنان، جنوبی کوریا اور متحدہ عرب امارات سعودی عرب کا فضائی آپریشن معطل کر دیا گیا ہے۔
اس سے قبل ریاست نے اپنے شہریوں کی صحت کے تحفظ کے لیے زمینی سرحد کو بند کیا تھا۔ سعودی عرب نے وائرس کے پھیلاؤ پر تشویش کے پیش نظر مسلمانوں کے لیے مقدس مقام خانہ کعبہ اور مسجد نبوی تک رسائی کو بھی روک دیا تھا۔
Comments are closed.