اسلام آباد: پاکستان میں کورونا وائرس ایک طرف تیزی سے لوگوں کو اپنا شکار کر رہا تو دوسری جانب خطرناک انفیکشن کے باعث اموات کا سلسلہ بھی جاری ہے۔ اس عالمی وبا سے ملک میں چھ افراد جاں بحق ہو چکے ہیں جب کہ متاثرہ افراد کی تعداد 800 سے تجاوز کر چکی ہے۔
بلوچستان حکومت کے ترجمان لیاقت شاہوانی نے سماجی روابط کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری بیان میں بتایا کہ بلوچستان میں کورونا وائرس سے پہلا فرد انتقال کرگیا۔ کورونا سے متاثرہ 65 سالہ شخص کا انتقال کوئٹہ میں فاطمہ جناح چیسٹ ہسپتال میں ہوا۔ واضح رہے کہ اس انتقال کے بعد ملک میں اموات کی تعداد 6 جبکہ متاثرہ افراد کی تعداد 804 تک جاپہنچی ہے۔
خیبرپختونخوا میں بھی کورونا وائرس کا ایک اور مریض سامنے آگیا۔ اس حوالے سے لیڈی ریڈنگ ہسپتال کے ترجمان محمد عاصم نے تصدیق کی کہ صوبے میں ایک اور کورونا وائرس کے کیس کی تصدیق ہوئی۔ انہوں نے بتایا کہ مریض حال ہی میں برطانیہ سے واپس آیا تھا اور انہیں 2 روز قبل پولیس ہسپتال سے لیڈی ریڈنگ ہسپتال منتقل کیا گیا تھا۔
دوسری جانب وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں کورونا وائرس سے مزید 4 افراد متاثر ہو گئے ہیں، جس کے بعد سرکاری ویب سائٹ کے اعداد و شمار میں اسلام آباد کے مریضوں کی تعداد 11 سے بڑھ کر 15 کردی گئی۔ اس وائرس سے صوبہ سندھ 352 کیسز کے ساتھ سب سے زیادہ متاثر ہے جبکہ دوسرے نمبر پر پنجاب ہے، جہاں کیسز کی تعداد 225 ہے۔
بلوچستان میں کورونا وائرس سے 108 افراد متاثر ہیں جبکہ خیبرپختونخوا میں یہ تعداد 32 ہے، اس کے علاوہ اسلام آباد میں 15، گلگت بلتستان میں 71 اور آزاد کشمیر میں ایک فرد میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوچکی ہے۔
ادھر ملک میں بڑھتے کورونا وائرس کے کیسز کے باعث سندھ میں 15 دن جبکہ گلگت بلتستان میں غیر معینہ مدت تک کے لیے لاک ڈاؤن کردیا گیا۔ اس لاک ڈاؤن کا آغاز رات کو 12 بجے سے ہوا اور اس میں لوگوں کو بلا ضرورت گھر سے باہر نکلنے کی اجازت نہیں ہوگی۔
اس لاک ڈاؤن سے متعلق وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا تھا کہ پارلیمنٹ کے اندر اور باہر تمام سیاسی جماعتوں، علما اور مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد سے مشاورت کے بعد لاک ڈاؤن نافذ کیا گیا۔
یہاں یہ بھی مدنظر رہے کہ سندھ اور گلگت بلتستان کے سوا پنجاب، بلوچستان، خیبرپختونخوا، اسلام آباد میں کورونا وائرس کے پیش نظر دیگر حفاظتی اقدامات اٹھائے گئے ہیں اور کئی مقامات پر شاپنگ مالز، مارکیٹ و دیگر مقامات کو عارضی طور پر بند کیا گیا ہے۔
Comments are closed.