اسلام آباد: پاکستان کے دفتر خارجہ کی ترجمان عائشہ فاروقی نے بھارتی آرمی چیف کے پاکستان کے خلاف غیرذمہ دارانہ، جعلی اور مکمل غلط الزامات کو سختی سے مسترد کردیا۔
اسلام آباد میں ہفتہ وار پریس بریفنگ کے دوران ترجمان دفتر خارجہ عائشہ فاروقی نے کہا کہ بھارت کے یہ بے بنیاد الزامات مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین پامالیوں سے عالمی اور علاقائی توجہ ہٹانے کے لیے تیار کیے گئے ہیں۔
واضح رہے کہ بھارتی آرمی چیف جنرل ایم ایم ناراوانے کی جانب سے الزام عائد کیا گا تھا کہ کورونا وائرس کے بحران کے دوران جب بھارت نہ صرف اپنے شہریوں بلکہ دنیا بھر میں طبی ٹیمز بھیجنے اور ادویات برآمد کرنے میں مصروف ہے، پاکستان صرف ‘دہشت گردی برآمد’ کر رہا ہے۔
دفترخارجہ کی ترجمان نے مقبوضہ کشمیر میں جاری بھارتی جبر کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں لاک ڈاؤن کو آج 257 واں دن ہے ،کشمیری عوام پابندیوں اور مواصلاتی بلیک آؤٹ کا سامنا کر رہے ہیں۔ عالمی سطح پر صحت کی ایمرجنسی کے دوران مقبوضہ وادی میں 9 لاکھ سے زائد قابض بھارتی فوج کا معصوم کشمیریوں کے خلاف ظلم و ستم کا جاری رکھنا افسوسناک ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ کورونا وائرس کے کیسز اور اموات کی تعداد بڑھنے کے باوجود مقبوضہ کشمیر میں نقل و حرکت اور معلومات پر سخت پابندی پر پاکستان کو تشویش ہے۔ انٹرنیٹ کی بندش نے معلومات کے پھلاؤ اور امدادی سرگرمیوں میں رکاوٹ پیدا کی ہے جبکہ ناکہ پبندیوں اور پابندیوں کی وجہ سے طبی آلات اور ادویات کی فراہمی تعطل کا شکار ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیر طالب علم پوری دنیا کی طرح ورچوول تعلیم حاصل کرنے سے قاصر ہیں کیونکہ وہاں 4جی انٹرنیٹ مکمل طور بند ہے جب کہ انسانی حقوق کی تنظیموں اور سول سوسائٹی سمیت عالمی برادری اس سلسلے میں مسلسل اپنے تحفظات کا اظہار کررہی ہیں۔
عائشہ فاروقی کا کہنا تھا کہ راشتڑیا سوایم سیوک سنگ سے متاثرہ بھارتیہ جنتا پارٹی کی حکمران اپنے ہندوتوا نظریہ پر عمل پیرا ہوتے ہوئے کووڈ 19 پر عالمی توجہ کو نقصان پہنچانے میں مصروف ہے۔ بھارت کی طرف سے رواں سال 765مرتبہ سیز فائر معاہدے کی خلاف ورزی کی گئی
ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ کورونا وائرس کے تناظر میں عالمی اداروں کے اعلان کا خیر مقدم کرتے ہیں وزیراعظم عمران خان نے ترقی پذیر ممالک کے لیے قرضوں میں ریلیف کی اپیل کی تھی وزیرخارجہ اور مشیر خزانہ نے دنیا بھر کے متعلقہ حکام سے رابطوں میں یہ معاملہ اٹھایا، مختلف عالمی ادارے کورونا سے نمٹنے کے لیے پاکستان کے ساتھ تعاون کر رہے ہیں
عائشہ فاروقی نے مزید کہا کہ بین الاقوامی جوہری توانائی کے ادارے نے پاکستان کو کورونا کے حوالے سے ٹیسٹنگ اور متعلقہ سازوسامان فراہم کیا ہے، کورونا کے باعث مختلف ممالک میں پھنسے 2200 پاکستانیوں کو وطن واپس لا چکے ہیں میزبان ممالک کے تعاون پر شکرگزار ہیں۔
Comments are closed.