مقبوضہ وادی کشمیریوں کیلئے مقتل بن گئی۔۔24 گھنٹوں میں مزید 3 کشمیری شہید

سری نگر:مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوجیوں نے اپنی ریاستی دہشت گردی کی تازہ کارروائی میں ضلع شوپیان میں آج ایک اور کشمیری نوجوان کو شہید کردیاہےپچھلے 24 گھنٹوں کے دوران شہید نوجونوں کی تعداد تین ہوگئی ہے

 کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق شہید نوجوان کی لاش ضلع کے زین پورہ کے علاقہ میں تباہ شدہ مکان کے ملبے سے ملی ہے اسی علاقے میں کل شام آپریشن کے دوران دو جوانوں کو فوجیوں نے ہلاک کردیا۔ ایک بھارتی پولیس عہدیدار نے میڈیا کو بتایا کہ یہ نوجوان بھارتی فوج سے مقابلے کے دوران مارے گئےہیں انہوں نے بتایا کہ اس علاقے میں ایک حملے میں آرمی کا ایک میجر اور ایک فوجی بھی زخمی ہوا۔

ان واقعات کے بعدعلاقے میں بڑے پیمانے پر ہندوستان مخالف مظاہرے کئے گئے، جس میں مودی سرکار اور غاصب فورسز کے خلاف شدید نعرے بازی کی گئی۔ فوجیوں نے مظاہرین پر پیلٹ گنز اور آنسو گیس کے شیل فائر کیے جس سےخاتون سمیت ایک درجن سے زائد افراد زخمی ہوگئے۔

حریت رہنماؤں عمر عادل ڈار ، شبیر احمد ڈار اور غلام رسول حمی نے اپنے بیانات میں مقبوضہ علاقے میں ہندوستانی فوجیوں کے ذریعہ ہلاکتوں کے نئے اس واقعے کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔ انہوں نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ کشمیریوں کو معدومیت سے بچانے کے لئے کسی مزید تاخیر کے بغیر آگے آئیں۔

مذہبی آزادی سے متعلق امریکا کے کمیشن برائے عالمی مذہبی آزادی کی حالیہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بھارت 2019 میں مذہبی آزادی کے لیے بدترین ملک رہا۔ یو ایس سی آئی آر ایف نے سال 2020 کی رپورٹ میں مودی سرکار کی طرف سے شہریت کے ترمیمی قانون کو مسلمانوں سمیت دیگر اقلیتوں کے لیے خطرناک قرار دیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق بھارت میں 2014 سےنریندر مودی کے برسر اقتدار میں آنے کے بعد مذہبی شدت پسندی میں اضافہ ہواہے مئی 2015 کے دوران 44افراد،دسمبر 2018ہوئےستمبر 2015 سے ستمبر 2019 کے درمیان ہندوستان میں مسلمانوں کو نشانہ بنانے کے سلسلے میں 113 ہلاکتیں ریکارڈ کی گئیں

Comments are closed.