وزیراعظم کام نہیں کرسکتے تو استعفیٰ دیکر گھرجائیں کسی اورکو موقع دیں،بلاول بھٹو

کراچی: پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ کورونا وائرس کے معاملے پر وفاق سندھ سے تعاون نہیں کر رہا، ڈر ہے کراچی کے حالات اٹلی اور نیو یارک جیسے نہ ہو جائیں، وزیراعظم کام نہیں کر سکتے تو استعفیٰ دے کر گھر جائیں کسی اور کو موقع دیں۔

سندھ اسمبلی میں وزیرا علیٰ مراد علی شاہ کے ساتھ  پریس کانفرنس کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے وزیر اعظم عمران خان اور وفاقی حکومت پرسخت تنقید کی، اور کہا کہ وزیر اعظم کہتے ہیں ملک میں کورونا وائرس سے ہونے والی اموات کی شرح کم ہے ان سے پوچھنا چاہتا ہوں کہ وہ بتائیں کہ ان کی تسلی کتنے فیصد پرہوگی۔

چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ ہم صرف اپنے لوگوں کی زندگی بچانا چاہتے ہیں۔ وفاق کے خلاف ہم نے کوئی سازش نہیں کی۔ اگرپی ٹی آئی کوخطرہ ہے تو پی ٹی آئی ہی سے ہے۔ سیاسی اختلافات کو بالائے طاق رکھ کر مفاہمت کا ہاتھ ملایا لیکن اس کا غلط مطلب سمجھا گیا۔

اپنی بات جاری رکھتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ کورونا وائرس میں سب سے زیادہ کام سندھ حکومت اور وزیراعلیٰ مراد علی شاہ نے کیا لیکن وفاقی وزراء ان پر الزام تراشی سے باز نہیں آئے۔ اب اگر وفاقی وزرا کی جانب سے تنقید کی گئی تو اس کا پورا جواب دیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں مل کر فیصلے کرناہیں اور ملک کی قیادت وزیراعطم نے کرنی ہے۔ صوبائی حکومت کا ایک سال کا ہیلتھ بجٹ ایک عالمی وبا پر قابو پانے کے لیے کافی نہیں۔ وزیراعظم الیکٹٹد ہو یا سلیکٹڈ اس وقت معیشت کیلئے کام کرے۔عمران خان کنٹینر سے اتریں، ملک کے وزیراعظم بنیں اور کام کریں۔

چیئرمین پیپلز پارٹی کا کہنا تھا کہ وفاق کو اپنی ذمہ داریاں ادا کرنی چاہییں۔ اس وقت کوئی جنگ بھی نہیں کرنی پھر مدد کیوں نہیں کی جارہی ہے، وفاق دفاع اور قرضوں  پر خرچ کرتا ہے ۔بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے ذریعے یومیہ اجرت پر کام کرنے والوں کو رقم منتقل کی جائے۔

بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ  یہ لوگ ہمیشہ اٹھارہویں ترمیم کے خلاف بات کرتے ہیں۔ اگر ہم کامیاب ہوئے تو وزیراعطم کامیاب ہوں گے۔ فوڈ سیکیورٹی کے مسائل ہیں۔ کیا وفاق ٹڈی دل سے نمٹنے کی تیاری کررہا تھا۔ ٹڈی دل فصلوں کو تباہ کررہی ہے۔ زرعی پیکج دینے کی بات کی گئی تھی وہ ابھی تک کیوں نہیں آیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ 90 فیصد کام سندھ نے اپنے وسائل سے کیا ہے۔ اگراس ملک میں کسی کوخطرہ ہے تو وہ غریب ہیں۔  ہم نے دہشت گردی کامقابلہ کیاہے بیماری کا بھی کریں گے۔ وفاقی حکومت اگر مدد نہیں کرسکتی تو ہمیں تنگ تو نہ کرے۔ قرنطینہ مراکز کے سلسلے میں بھی وفاقی حکومت کو ہماری مدد کرنی چاہیے۔

بلاول بھٹو زرداری نے مزید کہا کہ وفاق کے پاس ٹیسٹنگ کی استعداد سندھ سے بھی کم ہے۔ ہمیں ٹیسٹنگ کی سہولتیں بڑھانا ہوں گی۔ وفاقی حکومت کو ہر صوبے کی مدد کرنی چاہیے۔ اگرلاک ڈاؤن ختم کرتے ہیں تو مزید دباؤ آئے گا۔ وزیراعظم نے ہماری مدد نہیں کرنی تو ہم پر تنقید بھی نہ کریں۔

Comments are closed.