یو اے ای میں عام پاکستانی خوار، وفاقی وزراء منظور نظر افراد کی جلد وطن واپسی کیلئے سرگرم

تارکین وطن کا سفارتی عملے پر ٹکٹ بلیک میں بیچنے اور رشوت لینے کا الزام، وزیراعظم عمران خان سے نوٹس کی اپیل

اسلام آباد: کورونا وائرس کے باعث مختلف ممالک کی طرح متحدہ عرب امارات میں بھی پاکستانی وطن واپسی کے منتظر ہیں، ہزاروں افراد خصوصی پرواز کے ٹکٹ لینے کیلئے در بدر کی ٹھوکریں کھا رہے ہیں، تو دوسری جانب وفاقی وزراء کی جانب سے اپنے من پسند افراد کو ترجیحی بنیادوں پر وطن واپس لانے کے اثر و رسوخ استعمال کیے جانے کا انکشاف ہوا ہے۔

کورونا وائرس کے باعث متحدہ عرب امارات میں پھنسے پاکستانی رل گئے، یو اے ای میں سفارت خانے اور قونصلیٹ کے باہر واپسی کے ٹکٹ لینے کے لئے طویل قطاریں لگنا معمول بن گیا ہے، روزانہ کئی گھنٹے کے لائن میں لگے انتظار کے بعد تارکین وطن خالی ہاتھ لوٹنے پر مجبور ہیں۔

ادھر وفاقی وزیر مذہبی امور و بین المذاہب ہم آہنگی نور الحق قادری کی جانب سے اپنے منظور نظر افراد کو ترجیحی بنیادوں پر وطن واپس بھجوانے کیلئے پاکستانی سفارت خانے کو خط بھجوائے جانے کا انکشاف ہوا ہے۔

نیوز ڈپلومیسی کو دستیاب خط کی کاپی کے مطابق وفاقی وزیر نور الحق قادری نے اپنے حلقے کے 52 افراد کے نام اور ٹیلی فون فراہم کرتے ہوئے پاکستانی سفیر سے کہا ہے کہ انہیں ترجیحی بنیادوں پر وطن واپس بھجوانے کے انتظامات کیے جائیں۔

بہتر مستقبل کیلئے دیار غیر جانے والے ہزاروں غریب پاکستانی روزگار ختم ہونے کے بعد انتہائی کسمپرسی کی حالت میں ہیں، جن میں سے اکثریت کے پاس رہائش کا کرایہ دینے یا کھانے پینے کے لئے بھی رقم باقی نہیں بچی، ان پاکستانیوں کی جانب سے یو اے ای میں سفارت خانہ اور دبئی میں قونصلیٹ کے عدم تعاون کی شکایات سامنے آ رہی ہیں۔

اس حوالے سے ترجمان دفتر خارجہ عائشہ فاروقی نے نیوز ڈپلومیسی کے رابطہ کرنے پر بتایا کہ پاکستانی سفارت خانے اور قونصلیٹ کے عملے کیخلاف شکایات بے بنیاد ہیں، یو اے ای میں سفارتی عملہ پورا ہفتہ دن رات کام کر کے ہم وطنوں کو سہولیات فراہم کر رہا ہے۔

عائشہ فاروقی کا کہنا تھا کہ یو اے ای میں 60 ہزار پاکستانی واپسی کے منتظر ہیں، اس مشکل وقت میں سفارتخانہ تمام پاکستانیوں کی مدد کر رہا ہے۔

یو اے میں تارکین وطن کی جانب سے  پی آئی اے عملے پر ٹکٹ کی بلیک میں فروخت کے حوالے سے قومی ایئرلائن  کے ترجمان نے نیوز ڈپلومیسی سے بات کرتے ہوئے الزامات کو مسترد کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ خصوصی پرواز کے لئے مسافروں کی فہرست سفارت خانہ فراہم کرتا ہے اس کے مطابق ٹکٹس جاری کی جاتی ہیں۔

انہوں نے مسافروں کی فہرست میں ردوبدل یو اے ای میں موجود عملہ نہیں کر سکتا۔ دوسری جانب پاکستانی سفارت خانے، قونصلیٹ اور کورونا وباء کے باعث تارکین وطن کی واپسی کیلئے وزارت خارجہ کی جانب سے نامزد کردہ فوکل پرسن گیان چند نے بار ہا کوشش کے باوجود فون اٹھانے کی زحمت نہیں کی۔

Comments are closed.