اسلام آباد: کنٹرول لائن پر بھارتی فورسز کی مسلسل اشتعال انگیزیاں جاری ہیں، نیزا پیر اور رکھ سیکٹر میں جارحیت پر پاکستان نے بھارت سے شدید احتجاج کیا، سینئر بھارتی سفارت کار کو دفتر خارجہ طلبی ، احتجاجی مراسلہ تھما یا گیا۔
لائن آف کنٹرول پر بھارت کے جنگی جنون میں غیرمعمولی اضافہ ہو گیا ہے قابض بھارتی فورسز کا لائن آف کنٹرول کے نیزا پیر اور رکھ چکری سیکٹرز میں معصوم شہری آبادی پربھاری ہتھیاروں سے فائرنگ کی جس کے نتیجے میں بچیوں اور خاتون سمیت 6 معصوم شہری زخمی ہو گئے۔
ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق سیز فائر معاہدے کی خلاف ورزی پر اسلام آباد میں بھارت کے سینئر سفارت کار کو دفتر خارجہ طلب کر کے شدید احتجاج ریکارڈ کرایا۔ بھارت کو یہ بھی باور کرایا گیا کہ قابض بھارتی فورسز کالائن آف کنٹرول اور ورکنگ باؤنڈری پرجان بوجھ کرمعصوم شہری آبادی کو نشانہ بناناانتہائی قابل مذمت اورناقابل برداشت ہے۔
دفتر خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ بھارت مسلسل بین الاقوامی انسانی حقوق،قوانین اور اقدار کی خلاف ورزیاں کررہا ہے۔ بھارتی طرز عمل علاقائی امن و سلامتی کیلئے خطرہ ہے۔ بھارت اپنی فورسز کوفائربندی انتظام 2003ءکی مکمل پاسداری کا پابند بنائے، واقعات کی تحقیقات اور اقوام متحدہ فوجی مبصر مشن کو اپناکام کرنے دیا جائے ۔ ۔
وزارت خارجہ کے مطابق قابض بھارتی فورسز نے 7 مئی کولائن آف کنٹرول پربھاری توپخانے، مارٹر گولوں اور خودکار ہتھیار وںسے شدید گولہ باری کی جس کے نتیجے میں 3معصوم بچیوں سمیت 6شہری شدیدزخمی ہوئے۔ بھارت رواں سال989بار فائر بندی انتظام کی خلاف ورزیاں کرچکا ہے۔
Comments are closed.