اسلام آباد: آپریشن بُنیان مرصوص میں پاکستان کی شاندار کامیابی پر اسلام آباد میں ’’یوم تشکر‘‘ کی خصوصی تقریب کا انعقاد کیا گیا، جس میں وزیراعظم شہباز شریف نے بطور مہمان خصوصی شرکت کی۔ تقریب میں مسلح افواج کے چاق و چوبند دستے نے وزیراعظم سمیت معزز مہمانوں کو سلامی پیش کی۔
تقریب میں چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی جنرل شمشاد ساحر مرزا، آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر، نیول چیف ایڈمرل نوید اشرف، ایئرچیف مارشل ظہیر احمد بابر، وفاقی کابینہ کے ارکان، نائب وزیراعظم، وزیر دفاع، وزیر اطلاعات، اعلیٰ سرکاری افسران، غیرملکی سفارت کار، صحافی، فنکار اور مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد نے شرکت کی۔
شہداء کو خراجِ عقیدت
تقریب کا آغاز پاک فضائیہ کے شاہینوں کے شاندار فلائی پاسٹ سے ہوا، جس نے قوم کے جذبے کو سلام پیش کیا۔ بعدازاں شہداء کے درجات کی بلندی کے لیے فاتحہ خوانی اور دعا کی گئی، جبکہ مختلف تعلیمی اداروں کے طلبہ و طالبات نے ملی نغمے پیش کر کے شہداء کو خراجِ عقیدت پیش کیا۔
وزیراعظم کا خطاب
وزیراعظم شہباز شریف نے اپنے خطاب میں کہا کہ آج کا دن پاکستان کی تاریخ کا روشن باب ہے۔ انہوں نے کہا کہ دشمن نے ہماری امن کی کوششوں کو ٹھکرا کر غرور کے نشے میں پاکستان پر حملہ کیا، لیکن ہماری مسلح افواج نے بھرپور جواب دیا۔ انہوں نے بتایا کہ پاکستان کے شاہینوں نے دشمن کے چھ طیارے مار گرائے، جن میں جدید رافیل اور مگ طیارے شامل تھے۔
شہباز شریف نے کہا کہ 9 مئی کی رات فیصلہ کیا گیا کہ دشمن کو منہ توڑ جواب دیا جائے گا۔ جنرل عاصم منیر نے وزیراعظم سے اجازت مانگی کہ دشمن کو ایسا تھپڑ رسید کیا جائے کہ وہ یاد رکھے۔ بعد ازاں پٹھان کوٹ، ادھم پور اور دیگر مقامات پر الفتح میزائل اور پاک فضائیہ کے حملے دشمن پر قیامت بن کر ٹوٹے۔
انہوں نے کہا کہ دشمن نے سیزفائر کی درخواست کی، جسے ہماری قیادت نے عزت اور عظمت کے ساتھ قبول کیا۔ وزیراعظم نے کہا کہ ملکی ساختہ ٹیکنالوجی کے ساتھ چینی طیاروں کا امتزاج پوری دنیا کے لیے حیرت کا باعث بنا، جس نے پاکستان کی دفاعی صلاحیت کو نئی بلندیوں پر پہنچا دیا۔
قومی یکجہتی کا اظہار
وزیراعظم نے کہا کہ آج پوری قوم مسلح افواج کے ساتھ یک جان دو قالب بن چکی ہے۔ بھارت چاہتا تھا کہ وہ خطے کا بادشاہ بنے، لیکن اللہ نے پاکستان کو عظیم فتح سے نوازا۔ انہوں نے کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ پاکستان کو اس مقصد کی جانب لے جایا جائے جس کے لیے یہ ملک قائم ہوا تھا۔
Comments are closed.