ناکام وزیروں کے خلاف کارروائی سے گریز نہیں کیا جائے گا:وزیراعظم کا اعلان

اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف نے وفاقی کابینہ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ملک میں محرم الحرام کی مجالس اور جلوسوں کے پرامن انعقاد پر پوری قوم، چاروں صوبوں کے وزرائے اعلیٰ، اور وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی کو مبارکباد پیش کی ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ پرامن ماحول وفاقی اور صوبائی حکومتوں، بشمول آزاد کشمیر کی انتظامیہ کی مربوط کوششوں اور بہترین سیکیورٹی انتظامات کا نتیجہ ہے۔ وزیراعظم نے اس موقع پر قومی اتحاد، وحدت اور بھائی چارے کو موجودہ پرامن فضا کی بنیاد قرار دیا۔

بارشوں سے جانی نقصان اور این ڈی ایم اے کی کارکردگی

وزیراعظم نے ملک میں حالیہ بارشوں سے ہونے والے جانی نقصانات پر گہرے دکھ کا اظہار کیا، بالخصوص سوات کے واقعے کو انتہائی دلخراش قرار دیا۔ انہوں نے بتایا کہ این ڈی ایم اے نے بارشوں کے حوالے سے صوبوں کو بروقت ہدایات جاری کیں، اور ادارے کی کارکردگی پر اطمینان ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ این ڈی ایم اے اب ایک جاندار ادارہ بن چکا ہے۔

انہوں نے زور دیا کہ ایسے واقعات سے سبق سیکھنے کی ضرورت ہے اور آئندہ کے لیے مؤثر تیاری اور حفاظتی اقدامات کیے جائیں۔

اسٹاک مارکیٹ کی کارکردگی پر اطمینان

وزیراعظم نے بتایا کہ پاکستان اسٹاک ایکسچینج کا انڈیکس بلند ترین سطح پر پہنچ چکا ہے، جو ملک میں سرمایہ کاروں کے اعتماد کا مظہر ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت معاشی ترقی کے لیے پوری سنجیدگی سے کام کر رہی ہے، اور یہ بہتری اس کی کاوشوں کا نتیجہ ہے۔

کابینہ اور وزارتوں کی کارکردگی پر کڑا احتساب

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ کابینہ کو ڈیڑھ سال مکمل ہو چکا ہے اور اب ہر دو ماہ بعد تمام وزارتوں کی کارکردگی کا جائزہ لیا جائے گا۔ جہاں بہتری ہو گی وہاں شاباش دی جائے گی، اور جہاں خامیاں ہوں گی وہاں اصلاح اور تادیبی اقدامات سے گریز نہیں کیا جائے گا۔

انہوں نے خبردار کیا کہ جھوٹے تاثر پیدا کرنے کی کسی کو اجازت نہیں دی جائے گی، اور صرف کارکردگی اور قوم کی خدمت ہی حکومت کی ترجیح ہو گی۔ “جو معیار پر پورا اترے گا، وہ ہمارے سروں کا تاج ہو گا،” وزیراعظم نے کہا، “اور جو نہیں اترے گا، اسے احساس دلائیں گے۔”

احسن اقبال کو سالانہ ترقیاتی بجٹ میں کامیابی پر مبارکباد

وزیراعظم نے وفاقی وزیر احسن اقبال کی کارکردگی کو سراہا اور کہا کہ جہاں ان پر سالانہ ترقیاتی پروگرام کے حوالے سے سوالات اٹھ رہے تھے، وہیں انہوں نے حیران کن طور پر ترقیاتی اخراجات کا بجٹ 10 کھرب روپے سے بڑھا دیا، جو قابلِ ستائش ہے۔

Comments are closed.