اسلام آباد جوڈیشل کمپلیکس میں سرگرمیاں بحال، وکلا اور سائلین کی آمد، سکیورٹی کے سخت انتظامات

وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں کچہری میں خودکش دھماکے کے بعد بند کیا گیا جوڈیشل کمپلیکس آج دوبارہ کھول دیا گیا ہے۔ معمول کی عدالتی سرگرمیاں بحال ہو گئی ہیں جبکہ سکیورٹی کو ہائی الرٹ کر دیا گیا ہے۔

کچہری میں سرگرمیوں کی بحالی
فیڈرل جوڈیشل کمپلیکس میں آج معمول کی سرگرمیاں دوبارہ شروع ہو گئیں۔ وکلا، کلرکس اور سائلین کی بڑی تعداد معمول کے مطابق مقدمات کی پیروی کے لیے عدالتوں میں پیش ہو رہی ہے۔ انتظامیہ کے مطابق عدالتی نظام کو معمول پر لانے کے لیے تمام ضروری اقدامات مکمل کر لیے گئے ہیں۔

سکیورٹی کے غیر معمولی انتظامات
دھماکے کے بعد کچہری میں سکیورٹی انتہائی سخت کر دی گئی ہے۔ داخلی دروازوں پر پولیس اور سکیورٹی اہلکاروں کی بھاری نفری تعینات ہے، ہر آنے والے شخص کی تفصیلی چیکنگ کی جا رہی ہے۔ وکلا کے کلرکس کو صرف آفیشل کارڈ دکھانے پر داخلے کی اجازت دی جا رہی ہے جبکہ سائلین کی مکمل تلاشی کے ساتھ ان کی ذاتی معلومات کا اندراج بھی لازمی قرار دیا گیا ہے۔

تحقیقات میں پیش رفت
سکیورٹی اداروں نے دھماکے کے مقام سے تمام شواہد اکٹھے کر لیے ہیں اور واقعے کی تحقیقات جاری ہیں۔ ذرائع کے مطابق شواہد کو فرانزک لیبارٹری بھجوا دیا گیا ہے تاکہ حملے میں استعمال ہونے والے مواد اور طریقہ کار کی تفصیلات سامنے لائی جا سکیں۔

وکلا برادری کا ردِ عمل
دوسری جانب وکلا برادری نے دھماکے کے خلاف دو روزہ ہڑتال کا اعلان کیا ہے۔ 13 اور 14 نومبر کو وکلا مکمل عدالتی بائیکاٹ کریں گے اور کسی بھی مقدمے کی کارروائی میں حصہ نہیں لیں گے۔ وکلا نمائندوں کا کہنا ہے کہ عدالتی احاطوں میں بار بار سکیورٹی کی ناکامی ناقابلِ قبول ہے۔

ڈے کیئر سینٹر 
فیملی کورٹس میں قائم ڈے کیئر سینٹر کو فی الحال مزید چند روز کے لیے بند رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے تاکہ حفاظتی اقدامات کو مزید مؤثر اور مربوط بنایا جا سکے۔ انتظامیہ کے مطابق ڈے کیئر سینٹر دوبارہ کھولنے سے قبل تمام حفاظتی انتظامات کا از سرِ نو جائزہ لیا جائے گا۔

Comments are closed.