اب افغانستان آزاد، خواتین کو شریعت کے مطابق تمام حقوق دیے جائیں گے،طالبان

طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے کابل میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہاہے کہ افغانستان کو آزاد کرانا سب افغانیوں کی خواہش اور حق تھا، کسی سے کوئی ذاتی دشمنی نہیں رکھیں گے اور امن قائم کرنے کی کوشش کریں گے، افغانستان کی سرزمین کسی بھی دہشت گردی کے لیے استعمال ہونے نہیں دیں گے۔ترجمان ذبیح اللہ مجاہد کا کہنا تھا کہ افغانستان کی سرزمین کسی دہشت گردی کے لیے استعمال نہیں ہونے دیں گے۔ اس موقع پر ان کا کہنا تھا کہ افغانستان میں سیاسی حل کے لیے مشاورت جاری ہے۔

انھوں نے کہاہے کہ تمام غیرملکی اداروں اور یہاں کام کرنے والوں کو مکمل تحفظ فراہم کیا جائے گا، غیرملکی سفارت خانوں کی بھرپور سیکیورٹی یقینی بنائیں گے۔  انہوں نے کہا کہ افغانستان میں امن قائم کرنے کی کوشش کریں گے۔طالبان کی خواتین کو پیشہ ورانہ کاموں میں واپس آنے کی ہدایتطالبان نےسرکاری ملازمین سے کہا ہے کہ تمام ملازمین معمول کی زندگی کا اعتماد کے ساتھ آغاز کریں اور کام پر واپس آ جائیں، انہیں ان کی تنخواہیں دی جائیں گی اور کچھ نہیں کہا جائے گا۔

طالبان نے کابل پر کنٹرول حاصل کرنے کے دو دن بعد عام معافی کا اعلان کیا ہے، ان کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ کابل میں حالات معمول پر آرہے ہیں، کسی کو ڈرنے کی ضرورت نہیں، تمام ملازمین معمول کی زندگی کا اعتماد کے ساتھ آغاز کریں اور کام پر واپس آ جائیں، انہیں ان کی تنخواہیں دی جائیں گی اور کچھ نہیں کہا جائے گا۔ اس کے علاوہ خواتین کی بھی میڈیا سمیت دیگر پیشوں میں واپسی جاری ہے۔

Comments are closed.