القاعدہ کا رہنما ایمن الظواہری افغانستان میں مبینہ طور پر مارا گیا۔
امریکی میڈیا کے مطابق القاعدہ کا رہنما ایمن الظواہری سی آئی اے کے ڈرون حملے میں ہلاک ہوا۔امریکہ کی جانب سے کارروائی افغانستان میں کی گئی۔امریکی سینئررہنما کا کہنا ہے کہ امریکی کارروائی میں کسی سویلین کی ہلاکت نہیں ہوئی۔
دوسری جانب طالبان ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے امریکی ڈرون حملے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ حملہ کابل میں شیر پور کے علاقے میں ایک مکان پر کیا گیا۔حملے کی شدید مذمت کرتے ہیں۔حملہ بین الاقوامی اصولوں اور دوحا معاہدے کی خلاف ورزی ہے۔اس طرح کے حملے امریکا۔افغانستان اور خطے کے مفادات کے خلاف ہیں۔
دوسری جانب امریکی صدرجوبائیڈن نے قوم سے خطاب میں ایمن الظواہری کی ہلاکت کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ ایمن الظواہری افغانستان میں کامیاب آپریشن میں مارا گیا۔ انٹیلی جنس ایجنسیوں نے رواں سال ایمن الظواہری کی موجودگی کا پتہ لگا لیا تھا۔ہم نے القاعدہ کو مکمل طور پر ختم کردیا۔ایمن الظواہری نائن الیون حملے کی منصوبہ بندی میں شامل تھا۔امریکی ڈرون حملے میں کسی عام شہری کی ہلاکت نہیں ہوئی۔جو لوگ ہمارے لیے خطرہ ہیں ان کا تعاقب کریں گے۔ہر قیمت پر امریکہ کا دفاع کریں گے۔
امریکی صدرنے کہا کہ ایمن الظواہری نے حالیہ ہفتوں میں امریکہ اور اتحادیوں پر حملے کے لیے ویڈیوز جاری کیں۔ایمن الظواہری نے ویڈیوز میں اپنے چاہنے والوں کو امریکہ اور اتحادیوں پر حملے کرنے کا کہا۔
Comments are closed.