سینیٹ انتخابات کے بعد حکمران اتحاد کو ایوان بالا میں دو تہائی اکثریت حاصل، پیپلز پارٹی سب سے بڑی جماعت کے طور پر ابھری
حالیہ سینیٹ انتخابات کے نتائج کے بعد حکمران اتحاد کو ایوان بالا (سینیٹ) میں دو تہائی اکثریت حاصل ہو گئی ہے، جب کہ پاکستان پیپلز پارٹی (PPP) سب سے بڑی جماعت کے طور پر ابھری ہے۔
جماعتوں کی تازہ پوزیشن
نتائج کے مطابق:
پاکستان پیپلز پارٹی کے پاس اب 26 سینیٹرز کی اکثریت ہے، جو اسے ایوان بالا میں سب سے بڑی پارلیمانی جماعت بناتی ہے۔
پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سینیٹرز کی تعداد 20 ہے، جو اسے تیسری بڑی جماعت بناتی ہے۔
پاکستان تحریک انصاف (PTI) کے اپنے 16 سینیٹرز ہیں، جبکہ اسے 6 آزاد سینیٹرز کی حمایت بھی حاصل ہے، یوں اس کی مجموعی تعداد 22 ہو گئی ہے، اور وہ دوسری بڑی جماعت کے طور پر سامنے آئی ہے۔
جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سینیٹرز کی تعداد 7 ہے۔
بلوچستان عوامی پارٹی (BAP) کو 4 نشستیں ملی ہیں۔
ایم کیو ایم (MQM) اور عوامی نیشنل پارٹی (ANP) کے 3،3 سینیٹرز منتخب ہوئے ہیں۔
جبکہ مسلم لیگ (ق)، سنی اتحاد کونسل اور اے این پی کے پاس 1،1 سینیٹ نشست ہے۔
حکمران اتحاد کی برتری
ان نتائج کے بعد حکمران اتحاد کو ایوان بالا میں دو تہائی اکثریت حاصل ہو چکی ہے، جو انہیں آئندہ قانون سازی، آئینی ترامیم اور قومی معاملات پر نمایاں برتری دے سکتی ہے۔ یہ صورتحال پی ڈی ایم اتحاد کے لیے پارلیمانی طور پر مضبوط پوزیشن کی عکاسی کرتی ہے۔
سیاسی توازن کی نئی ترتیب
ان انتخابات نے سینیٹ میں سیاسی توازن کو واضح طور پر تبدیل کر دیا ہے۔ جہاں پیپلز پارٹی اپنی اکثریت کے ساتھ قائدانہ کردار ادا کرنے جا رہی ہے، وہیں تحریک انصاف اور اس کے حامی آزاد سینیٹرز اپوزیشن کا اہم بلاک بن کر ابھرے ہیں۔
یہ نتائج آئندہ قانون سازی، بجٹ منظوری اور دیگر اہم قومی امور پر ایوان بالا میں طاقت کا مرکز کس کے پاس ہوگا، اس کا رخ متعین کرتے ہیں۔
Comments are closed.