جو چاہتے تھے وہ مل گیا، سپریم کورٹ نے قابل شناخت بیلٹ پیپر کا کہہ دیا ہے اٹارنی جنرل

اسلام آباد: اٹارنی جنرل خالد جاوید خان کا کہنا ہے کہ سینیٹ الیکشن سے متعلق صدارتی ریفرنس پر جو چاہتے تھے وہ مل گیا، سپریم کورٹ نے سینیٹ الیکشن کے لئے بیلٹ پیپر قابل شناخت بنانے کا کہہ دیا ہے۔

سینیٹ انتخابات اوپن بیلٹ کے ذریعے کرانے سے متعلق سپریم کورٹ کی رائے آنے کے بعد اٹارنی جنرل فار پاکستان خالد جاوید خان کا کہنا ہے کہ اللہ کی مہربانی ہےجوچاہتے تھے وہ مل گیا۔ سپریم کورٹ نے قابل شناخت سینیٹ پیپر کا کہہ دیاہے۔

اپنی بات جاری رکھتے ہوئے ان کا کہنا ہے کہ عدالتی رائے آنے کے بعد اب یہ الیکشن کمیشن پرہے کہ وہ سینیٹ الیکشن کے بیلٹ پیپرز پر بار کوڈ لگائے یا سیریل نمبر۔۔۔۔ انہوں نے واضح کیا کہ سپریم کورٹ نے یہ بھی کہا ہے کہ انتخابات صاف شفاف ہونے چاہئے۔

اٹارنی جنرل خالد جاوید خان کا کہنا ہے کہ سپریم کورٹ کی یہ رائے بہت اہم ہے کہ بیلٹ پیپرز کی سیکریسی حتمی نہیں ہے، یعنی ووٹ ہمیشہ کیلئے خفیہ نہیں رہ سکتا، الیکشن کمیشن پر سپریم کورٹ کی رائے ماننا لازم ہے، سپریم کورٹ کی رائے کا اطلاق سینیٹ کے اسی الیکشن پر ہوگا۔

Comments are closed.