علی امین گنڈاپور کا سخت ردعمل: عمران خان کی بہنوں اور دیگر کی غیر قانونی حراست کی مذمت

پشاور: وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی عمران خان کی بہنوں، حامد رضا اور دیگر افراد کی غیر قانونی حراست پر شدید افسوس اور مذمت کا اظہار کیا ہے۔

اپنے ایک بیان میں علی امین گنڈاپور نے کہا کہ ان افراد کو حراست میں لینے کے بعد راولپنڈی کی اڈیالہ جیل سے 80 کلومیٹر دور ایک ویران علاقے میں چھوڑ دیا گیا، جو کہ انتہائی قابل مذمت اور غیر قانونی عمل ہے۔ انہوں نے پنجاب پولیس کے رویے کو ریاستی جبر، تشدد اور فسطائیت کی بدترین مثال قرار دیا اور کہا کہ وقت آنے پر اس ظلم کا حساب لیا جائے گا۔

وزیر اعلیٰ کے مطابق وفاقی حکومت انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی تمام حدیں پار کر چکی ہے اور بانی پی ٹی آئی کی رہائی تک جدوجہد جاری رہے گی۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان سے ملاقات کی اجازت نہ دینا نہ صرف قانونی بلکہ انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی ہے۔

علی امین گنڈاپور نے عدلیہ سے مطالبہ کیا کہ وہ اپنے احکامات پر عملدرآمد یقینی بنائے اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا فوری نوٹس لے۔ انہوں نے کہا کہ اگر عدلیہ ہمیں انصاف نہیں دے سکتی تو ہمیں وہ فورم بتایا جائے جہاں ہم اپنے حقوق کے لیے رجوع کر سکیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ حکومت کو نہ عدالتی احکامات کی کوئی پرواہ ہے اور نہ ہی بنیادی انسانی حقوق کا لحاظ، جس کی وجہ سے ملک میں قانون کی عملداری کا نام و نشان تک نہیں رہا۔ انہوں نے خبردار کیا کہ حکومت ملک کو انارکی کی طرف لے جانے سے باز رہے، ورنہ اس کے خطرناک نتائج برآمد ہوں گے۔

Comments are closed.