ملک میں جاری سیلابی صورتِ حال کے پیش نظر ریلوے حکام نے نارووال اور سیالکوٹ جانے والی تمام ٹرینوں کی آمد و رفت معطل کر دی ہے۔ حکام کے مطابق دونوں شہروں کے ریلوے اسٹیشن بھی مکمل طور پر بند کر دیے گئے ہیں تاکہ کسی بڑے حادثے سے بچا جا سکے۔
متاثرہ ٹرینیں اور منسوخ سروسز
ریلوے انتظامیہ کے مطابق لاہور سے راولپنڈی جانے والی سبک خرام ایکسپریس اور اسلام آباد ایکسپریس کو فوری طور پر بند کر دیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ لاہور سے سیالکوٹ جانے والی سیالکوٹ ایکسپریس اور نارووال پسنجر ٹرین کو بھی منسوخ کر دیا گیا ہے۔
متبادل روٹس اور مسافروں کی مشکلات
ریلوے حکام کا کہنا ہے کہ دیگر ٹرینوں کے روٹس کو تبدیل کیا گیا ہے، جس کی وجہ سے مسافروں کو اپنی منزل مقصود تک پہنچنے میں غیر معمولی تاخیر اور مشکلات کا سامنا ہے۔ کئی مسافر اسٹیشنوں پر پھنسے ہوئے ہیں جبکہ کچھ کو متبادل ٹرانسپورٹ کا رخ کرنا پڑا۔
سیلابی صورتحال اور حفاظتی اقدامات
محکمہ موسمیات اور صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (PDMA) کے مطابق دریائے چناب اور دریائے ستلج میں پانی کی سطح خطرناک حد تک بلند ہو چکی ہے، جس سے ریلوے ٹریکس متاثر ہونے کا خدشہ ہے۔ ماضی میں بھی سیلاب کے دوران ریلوے لائنز کو شدید نقصان پہنچا تھا، اسی خدشے کے پیش نظر اس بار بروقت اقدامات کیے جا رہے ہیں۔
ماہرین کی رائے
ٹرانسپورٹ ماہرین کا کہنا ہے کہ ریلوے سروس کی معطلی سے معیشت پر بھی اثر پڑ سکتا ہے کیونکہ اس خطے میں روزانہ ہزاروں افراد ٹرین کے ذریعے سفر کرتے ہیں جبکہ مال گاڑیاں بھی بڑی تعداد میں ان روٹس سے گزرتی ہیں۔ اگر صورتحال برقرار رہی تو ٹرانسپورٹ اور تجارتی سرگرمیوں کو شدید نقصان پہنچ سکتا ہے۔
عوامی ردعمل
علاقہ مکین اور مسافروں نے حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ متبادل انتظامات کیے جائیں تاکہ عوام کو بنیادی سہولتوں سے محروم نہ ہونا پڑے۔ ان کا کہنا ہے کہ ہنگامی صورتحال میں حکومت کو بس اور کوچ سروسز کے ذریعے فوری ٹرانسپورٹ فراہم کرنی چاہیے۔
Comments are closed.