امریکہ ،پاکستان میں اظہارِ رائے کی آزادی اور آزاد صحافت دیکھنا چاہتا ہے۔

امریکی محکمۂ خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر نے کہا ہے کہ واشنگٹن پاکستان میں آزادیٔ اظہار اور آزاد صحافت کے حق کو دیکھنا چاہتا ہے۔

منگل کو معمول کی پریس بریفنگ کے دوران میتھیو ملر سے جب پاکستان میں صحافیوں کی گرفتاری اور نیو یارک ٹائمز کی پاکستان میں بیورو چیف کو ملک چھوڑنے کا کہنے سے متعلق خبروں کے بارے میں سوال کیا گیا تو انہوں نے کہا کہ ہم پاکستان میں آزادئ اظہار اور آزاد صحافت کے حق کو اسی طرح دیکھنا چاہتے ہیں جیسے دنیا میں کہیں اور ہو۔

پاکستان میں حالیہ دنوں میں دو صحافیوں اسد علی طور اور عمران ریاض خان کو گرفتار کیا گیا ہے۔ ان دونوں کی گرفتاری ایسے وقت میں ہوئی ہے جب ملک میں عام انتخابات کے بعد مبینہ دھاندلی کے الزامات لگائے جا رہے ہیں۔

میتھیو ملر سے جب پوچھا گیا کہ اب بھی پاکستانی سیاست میں امریکہ کی مداخلت کی بات ہوتی ہے تو اس کے جواب میں ترجمان نے کہا کہ وہ صرف اتنا کر سکتے ہیں کہ یہاں کھڑے ہو کر سچ بولتے رہیں اور وہ سچ یہ ہے کہ مداخلت کے یہ الزامات غلط اور جھوٹے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ امریکہ چاہتا ہے کہ پاکستان کے عوام اپنی حکومت سمیت ملک کے مستقبل کا فیصلہ کرنے کے قابل ہوں۔

مزید خبروں کیلئے وزٹ کریں

Comments are closed.