امریکی سائفر : سپریم کورٹ نے تحقیقات کیلئے دائرچیمبراپیلیں خارج کر دی

اسلام آباد : سپریم کورٹ نے سائفرکی تحقیقات کیلئے دائرچیمبراپیلوں پراعتراضات برقرار رکھتے ہوئے تینوں اپیلیں خارج کردیں۔

دوران سماعت جسٹس قاضی فائزعیسیٰ نے ریمارکس دیئے کہ میں ایک کاغذ لہرا کر یہ الزام لگائوں کہ مجھے فلاں وکیل نے قتل کرنے کی دھمکی دی، کیا ایف آئی آر درج ہو جائے گی،برابر میں پارلیمنٹ ہے، جائیں جا کر پارلیمنٹ کو کہیں وہ ہمیں اختیار دے پھر ہم مداخلت کر سکتے ہیں۔

جسٹس قاضی فائزعیسیٰ نے چیمبر اپیلوں پر سماعت کے دوران استفسار کیا کہ فارن افیئرز ڈیل کرنا عدالت کا کام ہے؟۔ کیا بطور وزیراعظم عمران خان نے معاملے پرتحقیقات کا کوئی فیصلہ کیا؟۔ عمران خان کے پاس تحقیقات کرانےکے تمام اختیارات تھے۔ وکیل درخواست گزارنےسائفرکی تحقیقات کو بنیادی حقوق کا معاملہ قرار دیا توجسٹس قاضی فائزعیسیٰ نے کہا کہ سائفر سےآپ کی اورمیری زندگیوں پر کیا اثر پڑا؟۔اس کیس میں بنیادی حقوق کا کوئی معاملہ نہیں۔ کیا آپ یہ چاہتے ہیں کہ دنیا بھرکے سائفر وزارت خارجہ کے بجائے سپریم کورٹ کوبھیجے جائیں؟۔ مستقبل میں کوئی حملہ ہو تو کیا سپریم کورٹ جنگ کا اعلان کرے گی؟۔

دوران سماعت جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے مثال دیتے ہوئے کہا کہ میں ایک کاغذ لہرا کر یہ الزام لگائوں کہ مجھے فلاں وکیل نے قتل کرنے کی دھمکی دی۔کیا اس طرح ایف آئی آر درج ہو جائے گی۔وزیراعظم چاہتے تو سفارتی سطح پر تعلقات منقطع کر سکتے تھے۔ برابر میں پارلیمنٹ کی عمارت قائم ہے۔جائیں جاکر پارلیمنٹ کو کہیں وہ ہمیں اختیار دے پھر ہم مداخلت کر سکتے ہیں۔سب سنی سنائی باتیں ہیں۔جس کا کام ہے اسی کو کرنا چاہیے، اسی سے ملک آگے بڑھے گا۔۔

Comments are closed.