امیر بالاج قتل کیس: ملزم طیفی بٹ رحیم یار خان میں پولیس مقابلے میں ہلاک

لاہور پولیس کو مطلوب امیر بالاج ٹیپو قتل کیس کا مرکزی ملزم خواجہ تعریف گلشن عرف طیفی بٹ رحیم یار خان میں مبینہ پولیس مقابلے کے دوران ہلاک ہو گیا۔ ذرائع کے مطابق، ملزم اپنے ہی ساتھیوں کی فائرنگ سے جان کی بازی ہار گیا، جبکہ پولیس نے علاقے میں بڑے پیمانے پر سرچ آپریشن شروع کر دیا ہے۔

واقعے کی تفصیلات

تھانہ کوٹ سبزل کے علاقے میں پیش آنے والے اس واقعے میں سی آئی اے (سی سی ڈی) رحیم یار خان کی ٹیم ملزم طیفی بٹ کو تفتیش کے لیے لاہور سے رحیم یار خان منتقل کر رہی تھی۔ ذرائع کے مطابق، راستے میں ملزم کے مسلح ساتھیوں نے پولیس کی گاڑی پر اچانک حملہ کر دیا اور اسے چھڑانے کی کوشش کی۔ پولیس نے فوری تعاقب کیا، جس کے نتیجے میں دونوں فریقین کے درمیان شدید فائرنگ کا تبادلہ ہوا۔ اس دوران طیفی بٹ اپنے ہی ساتھیوں کی گولیوں کا نشانہ بن گیا اور موقع پر ہلاک ہو گیا۔

پولیس کا ردعمل اور سرچ آپریشن

فائرنگ کے تبادلے کے بعد پولیس نے علاقے کو مکمل طور پر گھیرے میں لے لیا اور ملزمان کی تلاش کے لیے گھر گھر چھاپے مارنا شروع کر دیے۔ بھاری پولیس نفری موقع پر موجود ہے، جبکہ ملزم کی لاش کو مردہ خانے منتقل کر دیا گیا ہے۔ واقعے میں پولیس کانسٹیبل نور حسن بھی زخمی ہوا، جنہیں فوری طور پر ہسپتال منتقل کیا گیا۔ پولیس حکام کا کہنا ہے کہ سرچ آپریشن اس وقت تک جاری رہے گا جب تک باقی ملزمان گرفتار نہ ہو جائیں۔

طیفی بٹ کا پس منظر

خواجہ تعریف گلشن عرف طیفی بٹ پر لاہور میں قتل کے متعدد مقدمات درج تھے، جن میں سب سے نمایاں گزشتہ سال 19 فروری 2024 کو لاہور کے علاقے ٹھوکر نیاز بیگ میں ایک نجی سوسائٹی میں شادی کی تقریب کے دوران ہونے والا امیر بالاج ٹیپو کا قتل شامل ہے۔ اس حملے میں نامعلوم حملہ آوروں نے فائرنگ کر کے ٹیپو ٹرکاں والا کے بیٹے امیر بالاج کو ہلاک کر دیا تھا۔ تحقیقات کے دوران طیفی بٹ اس کیس کا مرکزی ملزم قرار پایا تھا۔

دبئی سے گرفتاری اور واپسی

ذرائع کے مطابق، طیفی بٹ کو حال ہی میں انٹرپول کے ذریعے دبئی سے گرفتار کیا گیا تھا۔ اسے دبئی کی عدالت میں پیش کیا گیا، جہاں اس سے پاکستان واپسی اور مقدمات کا سامنا کرنے کے بارے میں پوچھا گیا۔ ملزم نے رضامندی ظاہر کی کہ وہ پاکستان واپس جائے گا اور مقدمات کا سامنا کرے گا۔ اس فیصلے کے بعد دبئی کی عدالت نے اسے پنجاب پولیس کے حوالے کر دیا تھا۔

واقعے کے اثرات

یہ واقعہ لاہور پولیس کی انٹرنیشنل سطح پر ملزمان کی گرفتاری کے سلسلے میں ایک اہم پیش رفت تھا، لیکن ملزم کے ساتھیوں کی مداخلت نے اسے ایک المناک موڑ دے دیا۔ پولیس حکام کا کہنا ہے کہ طیفی بٹ کی ہلاکت سے امیر بالاج قتل کیس کی تحقیقات میں اہم پیش رفت ہو سکتی ہے، لیکن ساتھ ہی ساتھی ملزمان کی گرفتاری اب بھی ایک چیلنج ہے۔ متاثرہ خاندانوں اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی جانب سے اسے انصاف کی جانب ایک قدم سمجھا جا رہا ہے۔

Comments are closed.