غزہ پر محاصرہ ختم کیا جائے، عرب اسلامی وزارتی کمیٹی کا میڈرڈ اجلاس میں مطالبہ

میڈرڈ: غزہ کی پٹی میں جاری انسانی بحران کے پیش نظر عرب اسلامی سربراہی اجلاس کی جانب سے قائم کردہ وزارتی کمیٹی نے اسرائیل سے فوری طور پر غزہ پر عائد محاصرہ ختم کرنے اور تمام گزرگاہیں بلا تاخیر اور بغیر کسی شرط کے کھولنے کا مطالبہ کیا ہے۔ یہ مطالبہ اتوار کے روز اسپین کے دارالحکومت میڈرڈ میں سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان کی صدارت میں ہونے والے اجلاس میں کیا گیا۔

اجلاس میں قطر، فلسطین، اردن اور مصر کے وزرائے خارجہ، عرب لیگ اور اسلامی تعاون تنظیم کے سیکریٹری جنرل، اور ترکی کے نائب وزیر خارجہ نے شرکت کی۔ شرکاء نے زور دیا کہ غزہ کے شہریوں کو انسانی، طبی اور امدادی سہولیات کی فراہمی فوری طور پر یقینی بنائی جائے۔

اجلاس میں غزہ اور مغربی کنارے کی تازہ ترین صورت حال، جنگ بندی کی کوششیں، اور انسانی بحران کے خاتمے کے لیے بین الاقوامی اقدامات کا جائزہ لیا گیا۔ اس موقع پر آئندہ جون میں نیویارک میں اقوام متحدہ کے صدر دفتر میں سعودی عرب اور فرانس کی مشترکہ میزبانی میں ہونے والی بین الاقوامی اعلیٰ سطحی کانفرنس کی تیاریوں پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔ اس کانفرنس کا مقصد فلسطینی مسئلے کا پُرامن حل اور دو ریاستی حل کے نفاذ کو یقینی بنانا ہے۔

وزارتی کمیٹی نے اس بات پر زور دیا کہ کانفرنس کی کامیابی کے لیے سیاسی، اقتصادی اور سیکیورٹی شعبوں میں مؤثر اقدامات اور بین الاقوامی تعاون ناگزیر ہے۔ ارکان نے فلسطینی عوام کو 4 جون 1967ء کی سرحدوں کے مطابق اپنی آزاد ریاست قائم کرنے کا حق تسلیم کرنے اور مشرقی بیت المقدس کو اس کا دارالحکومت بنانے پر زور دیا۔

کمیٹی نے میڈرڈ گروپ اور یورپی ممالک کی جانب سے قیام امن کی کوششوں کو سراہا، جبکہ قطر، مصر اور امریکہ کی ثالثی کوششوں کے ذریعے جنگ بندی اور قیدیوں کی رہائی کی امید کا اظہار بھی کیا۔

اجلاس میں اسرائیلی افواج کی جانب سے غزہ کے نہتے شہریوں پر مسلسل حملوں اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی شدید مذمت کی گئی اور زور دیا گیا کہ بین الاقوامی قوانین کی پاسداری یقینی بنائی جائے۔

مزید برآں، کمیٹی نے غزہ کی جلد از جلد تعمیر نو کی حمایت اور قاہرہ میں ہونے والے عرب سربراہی اجلاس میں منظور شدہ بحالی منصوبے پر عملدرآمد کا اعادہ کیا۔ مصر، اقوام متحدہ اور فلسطینی حکومت کی جانب سے غزہ کی تعمیر نو کے لیے بین الاقوامی کانفرنس کے انعقاد کے منصوبے کی بھی بھرپور حمایت کی گئی۔

ارکان نے فلسطینی حکومت کی اصلاحاتی کوششوں کی تعریف کی اور یقین دلایا کہ وہ فلسطینی عوام کی سلامتی، استحکام، اور خوشحالی کے لیے ہر ممکن تعاون جاری رکھیں گے۔

Comments are closed.