فوج کا سیاسی، انتخابی یا نیب کے معاملات سے کوئی تعلق نہیں، عسکری قیادت
وزیراعظم عمران خان سے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی ملاقات، ملک کی سیکورٹی صورتحال پر بات چیت
ملک کی اعلیٰ فوجی قیادت نے واضح کیا ہے کہ مسلح افواج کا کسی بھی سیاسی عمل، انتخابی اصلاحات یا نیب کے معاملات سے کوئی تعلق نہیں فوج کو سیاست سے دور رکھا جائے۔
پاک فوج کے سپہ سالار جنرل قمر جاوید باجوہ اور ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید کی ملک کی تمام سیاسی جماعتوں کے پارلیمانی رہنماؤں سے حالیہ ملاقات کی تفصیلات سامنے آگئیں، اپوزیشن کی کثیرالجماعتی کانفرنس سے قبل وفاقی دارالحکومت میں ہونے والی اس ملاقات میں اپوزیشن لیڈر شہباز شریف، بلاول بھٹو زرداری، مولانا فضل الرحمان سمیت تمام پارلیمانی رہنماؤں اور سینئر سیاستدانوں نے شرکت کی۔
اس ملاقات میں ملاقات میں گلگت بلتستان کے انتظامی امور اور قومی سلامتی سے متعلق تفصیلی بات چیت ہوئی، عسکری قیادت نے سیاسی قائدین کو واضح طور پر بتایا کہ پاک فوج کا سیاسی عمل سے براہ راست یا بالواسطہ کوئی تعلق نہیں ہے۔پاک فوج کو سیاسی معاملات سے دور رکھا جائے۔
ذرائع کے مطابق عسکری قیادت کا کہنا تھا کہ انتخابی اصلاحات، قومی احتساب بیورو (نیب) اور سیاسی معاملات سیاسی قیادت نے خود کرنا ہے، ان میں میں فوج کا کوئی عمل دخل نہیں ہے۔ تاہم ملاقات میں اس عزم کو دہرایا گیا کہ ملک و قوم کو جب بھی ضرورت پڑی پاک فوج ہمیشہ کی طرح سول انتظامیہ کی مدد کرتی رہے گی۔
عسکری قیادت کا کہنا تھا کہ پاکستان کی مسلح افواج مادر وطن کا دفاع کرنے کی بھرپور صلاحیت رکھتی ہیں اور ملکی سالمیت پر کوئی آنچ نہیں آنے دیں گی، انہوں نے اس موقع پر نیشنل ایکشن پلان پر تیز تر اور موثر عملدرآمد پر زور دیا۔
ذرائع کے مطابق آج بروز پیر وزیراعظم عمران خان اور آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کے درمیان اسلام آباد میں ملاقات ہوئی جس میں وفاقی کابینہ کے اراکین اور دیگر حکام بھی شریک تھے۔ اس ملاقات میں ملک کی موجودہ سیکیورٹی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا جب کہ لائن آف کنٹرول پر بھارتی جارحیت پر بھی وزیراعظم کو بریفنگ دی گئی۔
Comments are closed.